ڈاکٹر کی ضرورت نہیں ہو گی
ایک شخص نے ایک دیہاتی آدمی کو دیکھا۔ ساٹھ سال سے زیادہ عمر ہونے کے باوجود وہ خوب تندرست اور سر گرم دکھائی دیتا تھا۔ ’’آپ کی صحت کا راز کیا ہے‘‘۔ اس نے پوچھا۔ دیہاتی کا جواب یہ تھا :
’’میرے من میں جب بھی ایسا ہوتا ہے کہ کھاؤں یا نہ کھاؤں تو میں ہمیشہ نہ کھاؤں کو ترجیح دیتا ہوں‘‘۔
یہ بات جو ایک دیہاتی اَن پڑھ نے بتائی، یہی بات سقراط نے ان لفظوں میں کہی تھی’’:اس وقت تک نہ کھاؤ جب تک تم بھوک سے بے تاب نہ ہو جاؤ‘‘۔
غذاہی میں انسان کی طاقت ہے۔ مگر یہ بھی ایک واقعہ ہے کہ غذا ہی آدمی کی ساری بیماریوں کی جڑ ہے ۔ غلط خوراک یا ناقص خوراک جتنی مضر ہے، اتنی ہی مضر یہ بات بھی ہے کہ آدمی بھوک کے بغیر کھائے یا ضرورت سے زیادہ اپنے پیٹ کو بھرے ۔ صحت کا راز ایک لفظ میں صرف یہ ہے’’:صحیح خوراک معتدل مقدار میں‘‘۔
اگر آدمی صرف اس ایک اصول کو پوری طرح پکڑ لے تو اس کو زندگی بھر ڈاکٹر کی ضرورت نہیں ہو گی ۔
