موت کے وقت توبہ
پچاس برس پہلے کی بات ہے جب کہ ساری دنیا میں یورپ کی مسیحی قوموں کا غلبہ تھا ۔ قاہرہ کے ایک عیسائی مشنری مسٹر واٹسن سے ایک شخص نے پوچھا:کتنے دنوں سے آپ مسیحی تبلیغ کے میدان میں کام کر رہے ہیں ۔ ’’پچاس سال سے‘‘پادری نے جواب دیا ’’اتنے دنوںمیں کتنے مسلمانوں نے عیسائیت کو اختیار کیا ‘‘۔ اس کا اگلا سوال تھا ۔ ’’تقریباً ڈیڑھ سو‘‘ پادری نے کہا ۔ اور پھر فوراً ہی بولا’’:مگر پھر بھی آپ کو خبردار رہنے کی ضرورت ہے ‘‘۔
سوال کرنے والے کے لیے پادری کا یہ جملہ غیر متوقع تھا ۔
’’اس سے آپ کی کیا مراد ہے ‘‘ اس نے دوبارہ پوچھا۔ اس کے بعد پادری نے جو جواب دیا وہ یہ تھا :
They are apt to become Christian for material motives. Then at their death they recant.
وہ مادی محرک کے تحت عیسائی ہو جاتے ہیں اور پھر موت کے وقت توبہ کر لیتے ہیں ۔
Stanwood Cobb, Security for a Failing World, Baha't Publishing Trust, P.O.Box 19, New Delhi-1, 1971, P.91
