خود را فضیحت دیگراں رانصیحت

ڈاکٹر محمد اقبال (1938-1877ء)کے پاس ایک بزرگ وراثت کے معاملہ میں قانونی مشورہ کے لیے آیا کرتے تھے ۔چونکہ ڈاکٹر صاحب داڑھی نہیں رکھتے تھے ، وہ اکثر داڑھی کی اہمیت پر وعظ کہتے ۔ا ٓخر ایک دن ڈاکٹر اقبال نے کہا آپ کی وعظ وتلقین کا میرے اوپر بہت اثر ہوا ہے۔ اب میں نے طے کیا ہے کہ آپ سے ایک معاہدہ کرو ں ۔ جس طرح داڑھی نہ رکھنا ایک شرعی کوتاہی ہے ، اپنی بہن کو وراثت سے محروم کرنا بھی اسی طرح شریعت کی خلاف ورزی ہے ۔ پہلے گناہ میں میں مبتلا ہوں تو دوسرے میں آپ مبتلا ہیں۔ آئیے طے کیجیے۔ آج سے میں داڑھی رکھ لیتا ہوں اور آپ اپنی بہن کا وراثتی حصہ دے دیں ۔ بزرگ اس معاہدہ کے لیے تیار نہ ہوئے ۔ انھوں نے نہ اپنی بہن کو وراثت کا حصہ دیا اور نہ ڈاکٹر اقبال کے چہرہ پر داڑھی اگ سکی ۔

آدمی کو اپنی غلطیوں کا پتہ نہیں ہوتا۔ البتہ وہ دوسرے کی غلطیوں سے خوب با خبر ہوتا ہے۔ حالاں کہ آدمی کو جو چیز سب سے زیادہ جاننا چاہیے وہ خود اپنی غلطی ہے ۔ کیوں کہ اپنی غلطیوں کا جاننا ہی آخرت میں کسی کے کام آئے گا، نہ کہ دوسروں کی غلطیوں کو جاننا۔

Maulana Wahiduddin Khan
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom