کیسا عجیب

مغربی پاکستان کے سابق گورنر امیر محمد خاں (وفات1967ء ) نے یورپ میں زرعی سائنس کی اعلیٰ تعلیم حاصل کی تھی ۔ صدر ایوب (1974-1907ء)کی حکومت کے زمانہ میں پاکستان میں جو ’’سبز انقلاب ‘‘آیا تھا، اس کا سہرا دراصل ملک امیر محمد خاں ہی کے سر ہے، جو اس وقت پاکستان کے غذائی وزرعی کمیشن کے صدر تھے، اور بعد کو اپنی خدمات کے اعتراف میں گورنر بنا دیے گئے ۔ وہ مشرقی تہذیب کا نمونہ تھے۔ گورنر ہاؤس میں نماز روزہ کی سختی سے پابندی کرتے اور ان کے گھر کی خواتین ہمیشہ پردہ کے اندر رہتیں۔

جب پاکستان کے تیسرے منصوبہ میں خاندانی منصوبہ بندی کے لیے 30 کروڑ روپے کی رقم رکھی گئی تو انھوں نے اس کی سخت مخالفت کی ۔ بات بڑھتی گئی ۔ یہاں تک کہ صدر ایوب نے جھنجھلا کر کہہ دیا کہ اگر آبادی کی روک تھام نہ ہوئی تو ایک وقت وہ آئے گا جب اناج کی کمی کی وجہ سے ایک پاکستانی دوسرے پاکستانی کو بھون کر کھائے گا۔ خوشی صرف اس بات کی ہے کہ اس وقت میں زندہ نہیں رہوں گا ۔

ملک امیر محمد خاں نے ستمبر1966ء میں گورنری سے استعفیٰ د ے دیا ۔ اور اپنے آبائی وطن کالا باغ چلے گئے ۔ جہاں ان کے کھیت اور باغات تھے ۔ یہاں ان کے گھر پر جائداد کا جھگڑا شروع ہوا ۔ بالآخر ایک روز وہ خود اپنے بیٹے ملک محمداسد خاں کے خلاف رائفل لے کر کھڑے ہو گئے ۔ انھوں نے اپنے بیٹے پر گولی چلائی، مگر وہ کندھے کو زخمی کرتی ہوئی نکل گئی۔ اب بیٹے کی باری تھی ۔ اس نے چھ گولیاں اپنے باپ کے جسم میں اتار دیں ۔ اور وہ وہیں موقع پر ختم ہو گئے ۔

وہ شخص جس نے خاندانی منصوبہ بندی کو قتل قرار دے کر گورنری کے عہدہ کو چھوڑ دیا تھا، بالآخر خود اپنے بیٹے کے خلاف بندوق لے کر کھڑا ہو گیا ۔اگرچہ اس مقابلہ میں جوان بیٹا بوڑھے باپ پر غالب آیا اور نتیجہ بر عکس شکل میں برآمد ہوا۔

Maulana Wahiduddin Khan
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom