-8کوانٹم نظریہ کیا کشش کے نظریہ پر بھی چسپاں ہوتا ہے
سرہرمن بوندی، چیف سائنٹسٹ، شعبۂ انرجی: اگر ہم آئن سٹائن کے مقبول عام نظریۂ کشش کو مانیں تو کسی مقناطیسی میدان کے مرکز میں یکایک تبدیلی(مثلاً دوستاروں میں جو ایک دوسرے کے گرد گھوم رہے ہوں) سے ایسا ہونا چاہیے کہ کشش کی لہریں روشنی کی سی رفتار سے پیدا ہوں۔ ریڈی ایشن کی دوسری تمام صورتیں’’کوانٹم‘‘ کے مطابق ہوتی ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ مسلسل نہیں ہیں بلکہ چھوٹی چھوٹی مقداروں کی شکل میں غیر مسلسل طور پر آتی ہیں۔ یہ بات بمشکل قابل فہم ہے کہ کشش کی لہریں مقداروں کی شکل میں نہیں ہوتیں۔ مگر ابھی تک کوئی اس بات کو ثابت نہیں کر سکا ہے، حالاں کہ بہت سے لوگ اس کی کوشش کر چکے ہیں۔