عورت کا عظیم کردار

انگریزی کا ایک مقولہ ہے  ------   ہر بڑے کام کے آغاز میں ایک عورت موجود ہوتی ہے:

There is a woman at the beginning of all great things.

اس معاملے کی ایک مثال مشہور سائنس داں ٹامس الوایڈیسن (1847-1931)کی ماں ہے۔ اس کا نام نینسی ایلیٹ ایڈیسن(Nancy Elliott Edison) تھا، اس کی وفات1871ء میں ہوئی۔ وہ ایک اسکول ٹیچر تھی۔ یہی خاتون ٹیچر ہے جس نے سائنس دانوں کی فہرست میں ٹامس الوایڈیسن کے نام کا اضافہ کیا، جس کی دریافتوں کی تعداد ایک ہزار سے بھی زیادہ ہے۔

 ایڈیسن کے اندر ایک پیدائشی کمزوری تھی۔ وہ بہت کم سنتا تھا۔ اس کی رسمی تعلیم مکمل نہ ہو سکی۔ مگر ایڈیسن کی ماں اس کے لیے تیار نہ تھی کہ اس کا بچہ جاہل رہ جائے۔ اس نے ایڈیسن کی تعلیم کی ذمہ داری خود لے لی۔ اس نے اپنے گھر کو ایک اسکول بنا دیا۔ اس نے اپنے گھر میں تمام تعلیمی انتظامات کیے، یہاں تک کہ ایڈیسن اسکولی تعلیم کے بغیر ایک تعلیم یافتہ انسان بن گیا۔

 ایڈیسن نے اپنی زندگی میں اپنی ماں کے رول کااعتراف ان الفاظ میں کیا ہے کہ  ------   اس نے میرے اندر علم سے پیار اور حصول علم کی اہمیت کا احساس پیدا کیا:

She instilled in me the love and the purpose of learning.

اس قسم کا اعلیٰ کردار ہر عورت کے لیے مقدر ہے۔ ہر عورت اپنے خالق کی طرف سے اس قسم کے رول کی مکمل استعداد لے کر پیدا ہوتی ہے۔ ہر عورت انسانیت کی تعمیر کے لیے ایک اعلیٰ رول ادا کر سکتی ہے۔ شرط صرف یہ ہے کہ وہ اپنی خدا داد صلاحیت کو سمجھے اور پھر پورے عزم کے ساتھ اس کو استعمال کرے۔ البتہ اس قسم کے رول کے لیے صبر لازمی طور پر ضروری ہے۔ استعداد، خالق کی طرف سے ملتی ہے، لیکن صبر کی قیمت ہر ایک کو اپنی طرف سے دینی پڑتی ہے۔ جو عورت بھی یہ قیمت ادا کرے، وہ اسی طرح ایک اعلیٰ تعمیری رول ادا کر سکتی ہے جس طرح ایڈیسن کی ماں نے کیا۔

Maulana Wahiduddin Khan
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom