نکاح و طلاق
نکاح سے پہلے:حضرت جابر بن عبداللہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم میں سے کوئی شخص جب کسی عورت سے نکاح کا پیغام دے تو اگر اس شخص کے لیے ممکن ہو کہ وہ اسے دیکھے تاکہ اس سے نکاح کی طرف رغبت ہو تو وہ ضرور ایسا کرے(إِذَا خَطَبَ أَحَدُكُمُ الْمَرْأَةَ، فَإِنِ اسْتَطَاعَ أَنْ يَنْظُرَ إِلَى مَا يَدْعُوهُ إِلَى نِكَاحِهَا فَلْيَفْعَلْ)سنن ابو داؤد، حدیث نمبر 2082۔ حضرت مغیرہ بن شعبہ کہتے ہیں کہ میں نے ایک عورت کو نکاح کا پیغام دیا۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے کہا کہ کیا تم نے اس عورت کودیکھا ہے۔ میں نے کہاکہ نہیں۔ آپ نے فرمایا کہ اس کو نکاح سے پہلے دیکھ لو۔ کیوں کہ اس طرح زیادہ امید ہے کہ تم دونوں کے تعلق میں استواری پیدا ہوگی۔(فَقَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:أَنَظَرْتَ إِلَيْهَا؟ قُلْتُ:لَا قَالَ:فَانْظُرْ إِلَيْهَا، فَإِنَّهُ أَحْرَى أَنْ يُؤْدَمَ بَيْنَكُمَا)مسند احمد، حدیث نمبر 18154۔
نکاح کے بعد:حضرت عبداللہ بن عمر کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ سب سے زیادہ ناپسندیدہ حلال اللہ کے نزدیک طلاق ہے(أَبْغَضُ الْحَلَالِ إِلَى اللَّهِ الطَّلَاقُ) سنن ابن ماجہ، حدیث نمبر 2018۔
معاذ بن جبل کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا کہ اے معاذ، اللہ نے زمین پر سب سے زیادہ محبوب چیز جو پیدا کی وہ غلام کو آزاد کرنا ہے، اور اللہ نے سب سے زیادہ ناپسندیدہ چیز جو زمین پر پیدا کی وہ طلاق ہے۔(قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" يَا مُعَاذُ مَا خَلَقَ اللَّهُ شَيْئًا عَلَى وَجْهِ الْأَرْضِ أَحَبَّ إِلَيْهِ مِنَ الْعَتَاقِ ، وَلَا خَلَقَ اللَّهُ شَيْئًا عَلَى وَجْهِ الْأَرْضِ أَبْغَضَ إِلَيْهِ مِنَ الطَّلَاقِ )سنن الدار قطنی، حدیث نمبر 3984۔
ان روایات سے نکاح و طلاق کے بارے میں اسلام کا مزاج معلوم ہوتا ہے۔ اسلام میں یہ مطلوب ہے کہ آدمی نکاح سے پہلے تو خوب سوچے۔ مگرنکاح کے بعد وہ صرف نباہنے کی کوشش کرے۔ اسلام میں غیر عورت کو بالقصد دیکھنا جائز نہیں۔ مگر مخطوبہ کو دیکھنے کی کھلی اجازت دی گئی۔ دوسری طرف طلاق کو ابغض المباحات قرار دیدیا گیا۔ گویا نکاح سے پہلے تحقیق کے لیے ممنوعہ حد تک جانے کی اجازت ہے۔ مگر نکاح کے بعد مباح حد کے اندر داخلہ بھی پسند نہیں۔