کلام میں تضاد کا معاملہ کوئی اتفاقی معاملہ نہیں،یہ انسانی فکر کا لازمی خاصہ ہے۔یہ دنیا اس طرح بنی ہے کہ وہ صرف خدائی فکر کو قبول کرتی ہے۔اس دنیا میں یہ نا ممکن ہے کہ خدا کو چھوڑ کر کوئی متوافق نظریہ بنایا جا سکے۔خدا کے سوا دوسری بنیاد پر جو نظریہ بھی بنایا جائے گا،وہ فوراً تضاد کا شکار ہو جائے گا۔وہ کائنات کے مجموعی ڈھانچہ سے ہم آہنگ نہیں ہو سکتا۔اس دنیا میں کسی انسانی نظریہ کے لیے ممکن نہیں کہ وہ فکری تضاد سے خالی ہو سکے۔اس بات کو ہم یہاں مثال کے ذریعہ واضح کریں گے۔
Book :