عفو درگزر

حضرت یوسف کے سوتیلے بھائیوں نے حضرت یوسف کے ساتھ جو برا سلوک کیا وہ قدرتی طور پر حضرت یوسف کے والد حضرت یعقوب کے لیے نہایت تکلیف دہ تھا۔ان کو برادرانِ یوسف سے شدید شکایت پیدا ہوئی۔مگر اس شکایت کا غبار انہوں نے برادرانِ یوسف پر نہیں نکالا بلکہ فرمایا کہ میں اپنے رنج و غم کی شکایت صرف اللہ سے کرتا ہوں  (یوسف،12:86)۔ حضرت یعقوب کو غصہ انسان کی طرف سے پیدا ہوا تھا مگر اس کو انہوں نے خدا کی طرف موڑ دیا۔

یہ تحویل (diversion) عین وہی چیز ہے جو مادی دنیا میں نہایت کامیابی کے ساتھ قائم ہے۔بارش کے موسم میں جو پانی برستا ہے وہ اکثر بہت زیادہ ہوتا ہے۔اگر اس کی ساری مقدار کھیتوں اور آبادیوں میں رہ جائے تو زبردست نقصان ہو۔ایسے مواقع پر قدرت یہ کرتی  ہے کہ پانی کی ضروری مقدار کو کھیتوں اور آبادیوں میں چھوڑ دیتی ہے اور اس کے بعد پانی کی تمام فاضل مقدار کو نالوں اور ندیوں کی طرف موڑ(divert) کر دیتی ہے۔

قدرت کے اسی اصول کو انسان کی اجتماعی زندگی میں بھی اختیار کرنا ہے۔وہ یہ کہ جذبات کی تمام مضر مقدار کو خدا کی طرف موڑ دیا جائے۔

مختلف انسان جب مل کر رہتے ہیں تو ان کے درمیان بار بار شکایتیں پیدا ہوتی ہیں۔ ایک کے اندر دوسرے کے خلاف تلخیاں ابھرتی ہیں۔یہ شکایتیں اورتلخیاں جس کے خلاف پیدا ہوئی ہیں اگر وہ اسی کے خلاف نکلنے لگیں تو سارا سماج لڑائی جھگڑے کا میدان بن جائے ان حالات میں انسان کو وہی کرنا ہے جو نیچر کرتی ہے۔یعنی تمام بڑھے ہوئے جذبات کو خدا کے خانے میں ڈال دینا۔ایسے تمام معاملات کو خدا کے حوالے کر کے اپنی مثبت تعمیر میں لگ جانا۔ نیچر ایسے عمل سے یہ سبق دیتی ہے کہ ہر آدمی کے پاس ایک تحویلی حوض (diversion pool) ہونا چاہیے جس میں وہ دوسروں کے خلاف پیدا ہونے والے منفی جذبات کو منتقل کر دیا جائے۔اور اس طرح اپنے آپ کو اعتدال کی حالت میں باقی رکھے۔

Maulana Wahiduddin Khan
Book :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom