قیامت کا الارم

انسانی تاریخ کے خاتمے کا آغاز

قرآن، خدا کی آخری الہامی کتاب ہے۔ قرآن ساتویں صدی عیسوی کے رُبع اوّل میں پیغمبر آخر الزماں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے اوپر نازل ہوا۔ قرآن کا موضوع بنیادی طورپر یہ ہے کہ انسان کو خدا کے تخلیقی پلان (creation plan of God) سے آگاہ کیا جائے۔ اِس تخلیقی پلان کے مطابق، موجودہ دنیا محدود مدت کے لیے بنائی گئی ہے۔ ایک وقت آئے گا، جب کہ اِس دنیا کو ختم کردیا جائے گا۔ اُس کے بعد قیامت قائم ہوگی۔ تمام انسان دوبارہ زندہ ہو کر خالقِ کائنات کے سامنے حاضر کیے جائیں گے اور پھر ہر ایک کے ریکارڈ کے مطابق، اُن کے لیے ابدی انجام کا فیصلہ کیا جائے گا۔

قرآن اور حدیث کے مطالعے سے معلوم ہوتا ہے کہ انسانی تاریخ کے خاتمہ (end of history) سے پہلے کچھ واضح نشانیاں ظاہر ہوں گی، جو گویا انسان کے لیے آخری وارننگ (final warning) کے ہم معنٰی ہوں گی۔ ان نشانیوں کے ظہور کے بعد خدا، فرشتہ اسرافیل کو حکم دے گا۔ وہ ایک صور پھونکیں گے اور پھر اچانک انسانی تاریخ اپنے عارضی دور سے گزر کر اپنے ابدی دور میں داخل ہوجائے گی، یعنی عمل کے دور کا خاتمہ اور انجام کے دور کا آغاز۔قیامت سے پہلے ظاہر ہونے والی یہ نشانیاں خاص طور پر پانچ ہوں گی۔ قرآن اور حدیث کے بیان کے مطابق، یہ نشانیاں حسب ذیل ہیں:

1 - یا جوج اور ماجوج کا خروج۔

 2 - دجّال کا ظاہر ہونا۔

 3 - مہدی کا ظہور۔

4 - مسیح کا نزول۔

 5 - موسمیاتی تبدیلی۔

Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom