معرفت، نہ کہ نزول

ایک روایت کے مطابق، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت مسیح کے ظہور کے متعلق فرمایا: وإنّہ نازلٌ، فإذا رأیتموہ فاعرفوہ (سنن أبی داؤد، کتاب الملاحم، باب ذکر الدّجال) یعنی وہ آئیں گے۔ پس جب تم ان کو دیکھو تو تم اُن کو پہچان لینا۔ اِس حدیثِ رسول سے معلوم ہوتا ہے کہ پہچاننا ’’نزول‘‘ کی بنیاد پر نہ ہوگا، بلکہ خود ان کی شخصیت کو دیکھ کر ہوگا۔ اگر پہچان کا تعلق نزول سے ہو، تو آسمان سے اُن کا جسمانی طورپر دوفرشتوں کے ساتھ اترنا اتنا زیادہ عجیب واقعہ ہوگا کہ ہر آدمی بلااعلان ہی ان کو اپنے آپ پہچان لے۔ گویا کہ اِس معاملے میں، حدیث کے مطابق، اصل معاملہ سادہ طورپر معرفتِ مسیح کا ہے، نہ کہ معجزاتی طورپر اُن کے آسمانی نزول کا۔

روایت کے مطابق، مسیح کی ایک پہچان یہ ہوگی کہ— اُن کے زمانے میں خدا اسلام کے سوا تمام ملتوں کو ہلاک کردے گا (یُہلک اللہ فی زمانہ الملل کلّہا إلاّ الإسلام۔ سنن أبی داؤد، کتاب الملاحم، باب: خروج الدّجال) اس سے مراد بقیہ ملتوں کی جسمانی ہلاکت نہیں ہے، بلکہ ان کی استدلالی ہلاکت ہے۔ ظہورِ مسیح کے زمانے میں فطرت کے جو موافق دلائل، سائنسی تحقیق کے نتیجے میں سامنے آئیں گے، اور مذاہب کے تقابلی مطالعے کے نتیجے میں جو حقیقتیں سامنے آئیں گی، وہ دوسری ملتوں (مذاہب) کی استدلالی بنیاد کو ڈھا دینے کے ہم معنیٰ ہوں گی۔

یہ معاملہ ابتداء ً بالقوہ (potentially) پیش آئے گا، یعنی نئے دریافت شدہ حقائق، دوسری ملتوں، یا دوسرے مذاہب کو اپنے آپ ہلاک نہیں کردیں گے، بلکہ اُس وقت ایک شخص درکار ہوگا جو اِن دریافت شدہ حقائق کی وضاحت کرکے اِس امکان کو واقعہ (actual) بنائے گا۔ حدیث کے مطابق، استثنائی طورپریہ کام مسیح انجام دیں گے، جب کہ دوسرے لوگ ایسا کرنے میں اپنے آپ کو پوری طرح عاجز پارہے ہوں گے۔ یہ واقعہ مسیح کی شخصیت کی ایک پہچان ہوگا۔

اِسی طرح حدیث میں آیا ہے کہ حضرت مسیح جب آئیں گے، تو وہ ایک سفید مینار (المنارۃ البیضاء) کے پاس اتریں گے (صحیح مسلم، کتاب الفتن)۔ اِس حدیثِ رسول میں تمثیل کی زبان میں غالباً اُس دورکی طرف اشارہ کیاگیا ہے جس کو عہد ِ پرواز (age of aviation) کہاجاتا ہے۔ ہوائی جہاز جب کسی ائر پورٹ پر اترتا ہے تو وہاں پہلا نمایاں نشان اس کا کنٹرول ٹاور ہوتا ہے، جس کو ائرپورٹ کا مینار کہہ سکتے ہیں۔ اِس مینار کے پاس اتر کر آدمی شہر کے اندر داخل ہوتا ہے۔ مذکورہ حدیث میں غالباً تمثیل کی زبان میں اِسی ظاہرے کو بتایا گیاہے۔ اِس اعتبار سے حدیث کا مطلب یہ ہوسکتا ہے کہ حضرت مسیح عہدِ پرواز (age of aviation) میں لوگوں کے درمیان ظاہر ہوں گے۔

Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom