قتل ِ دجّال
قتلِ دجّال کے بارے میں ایک روایت حدیث کی مختلف کتابوں میں آئی ہے۔ابنِ ماجہ کے الفاظ یہ ہیں: فإذا نظر إلیہ الدّجال ذاب کما یذوب الملح فی الماء، وینطلق ہارباً، ویقول عیسیٰ انّ لی فیک ضربۃ لن تسبقنی بہا(کتاب الفتن، باب: ذِکر الدّجال) یعنی دجّال جب مسیح کو دیکھے گا، تو وہ اِس طرح گھلنے لگے گا جیسے کہ نمک پانی میں گھلتا ہے، اور وہ وہاں سے بھاگنا شروع کردے گا۔ مسیح کہیں گے کہ میرے پاس تیرے لیے ایک ایسی ضرب ہے جس سے بچنا ہر گز تیرے لیے ممکن نہیں۔
اِس روایت میں جو بات کہی گئی ہے، وہ تمثیل کی زبان میں ہے۔ اِس پر غور کرنے سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ دجال کے مقابلے میں جو واقعہ پیش آئے گا، وہ یہ ہے کہ مسیح اُس کے دجل کا علمی تجزیہ کرکے اُس کو ایکسپوز (expose) کردیں گے۔ اِس طرح وہ دلائل کے ذریعے دجّال کو بے نقاب کردیں گے، یہاں تک کہ جو لوگ دجال کی پُرفریب باتوں سے متاثر ہورہے تھے، وہ جان لیں گے کہ دجال کی باتیں خوش نما الفاظ کے جھوٹے فریب کے سوا اور کچھ نہیں۔