مغالطہ انگیزی

مذہب میں یہ بگاڑ ایک مغالطہ کے ذریعے پیدا ہوا۔ مذہب کا تعلق اصلاً انسان کی اپنی زندگی سے ہے۔ اس لیے مذہب میں زندگی کے تمام پہلوؤں کے بارے میں اصولی تعلیمات موجود ہیں۔یہ تعلیمات اصلاً ایک آدمی کی اپنی ذات کو مخاطب کرتی ہیں، نہ کہ خارج میں پائے جانے والے پولٹکل سسٹم کو۔ مذہب کے پولٹکل انٹرپریٹیشن کے لیے ایک طریقہ یہ اختیار کیا گیا کہ جو مذہبی تعلیمات لازم کے صیغے میں تھیں، ان کو متعدی کے صیغے میں ڈھال دیا گیا۔

مثلاً مذہب میں بتایا گیا تھا کہ ہر آدمی کو چاہیے کہ وہ اپنی زندگی میں پوری طرح انصاف کے اصولوں کی پیروی کرے (الحدید: 25)۔ اِس ذاتی تعلیم کو بدل کر اس کو سیاسی ٹکراؤ کا موضوع بنادیاگیا کہ تم لوگ انصاف کا جھنڈا اٹھاؤ، پوری زمین پر بزور انصاف کا نظام قائم کرو۔اِسی طرح مذہب میں یہ تعلیم دی گئی تھی کہ ہر شخص اپنی زندگی میں خدا کے حکموں کی پیروی کرے۔ اِس تعلیم کو بدل کر اُس کی یہ تشریح کی گئی کہ تم زمین پر خدا کے خلیفہ ہو۔ اِس لیے تمھاری ذمے داری ہے کہ تم خدا کے نائب بن کر خدا کی زمین پر خدا کا حکم نافذ کرو۔

Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom