انٹرٹین مینٹ کلچر
دجّال نے یہی کام ایک اور پہلو سے عام انسانوں کے ساتھ بھی کیا۔ سائنس نے جو نئی دنیا دریافت کی تھی، اُس میں عام انسانوں کے لیے ہدایت کا عظیم امکان موجود تھا۔ اس کے ذریعے تاریخ میں پہلی بار یہ ممکن ہوا تھا کہ آدمی خالص علمِ انسانی کی سطح پر خدائی سچائی کو دریافت کرے۔ وہ اُس سے خدا کی معرفت کا اعلیٰ رزق لے سکے۔ وہ یہ سمجھے کہ اِس دنیا میں وہ جن انعامات سے فائدہ اٹھا رہا ہے، اُن کا ایک دینے والا ہے، اور پھر اُن انعامات کا اعتراف کرکے وہ مزید انعامات کا مستحق بنے۔
مگر عین اُسی وقت دجال متحرک ہوا،اور اُس نے انسان کو نئے نئے فلسفوں میں الجھا کر انٹرٹین مینٹ (entertainment) کے شیطانی کلچرمیں مبتلا کر دیا۔ تمام انسان خواہشات کی فوری تکمیل کے فتنے میں مبتلا ہوگئے۔ وہ بھول گئے کہ ہر انعام اپنے ساتھ لازمی ذمے داریاں لاتا ہے۔ اِن ذمے داریوں کی ادائیگی کے بغیر انسان کو یہ حق نہیں کہ وہ اِن انعامات سے فائدہ اٹھا سکے۔