ہائی پروفائل کا طریقہ نہیں

پیغمبر اسلام نے جب مکہ میں اپنا مشن شروع کیا تو تین سال تک آپ نے اس کا عام اعلان نہیں کیا۔ بلکہ صرف کچھ افراد سے خصوصی ملاقاتوں میں اپنی بات کہتے تھے۔ یہ سلسلہ تین سال تک جاری رہا۔ اس کے بعد آپ نے اعلان عام کیا(سیرۃ ابن ہشام، 1/262)۔ اسی طرح غزوہ خیبر میں آپ اپنے اصحاب کے ساتھ جارہے تھے، تو لوگوں نے ایک جگہ نعرہ بلند کرنا شروع کردیا۔ تو آپ نے کہا: إنکم لا تدعون أصم ولا غائبا، إنکم تدعون سمیعا قریبا وہو معکم (صحیح البخاری، حدیث نمبر4205)۔ یعنی تم لوگ کسی بہرے یا غائب کو نہیں پکار رہے ہو، بلکہ اس کو پکاررہے ہو جو سننے والا،قریب اور تمھارے ساتھ ہے۔

اس سے معلوم ہوا کہ اپنے مشن کے سلسلے میں پیغمبر اسلام کا طریقہ لو پروفائل میں کام کرنے کا طریقہ تھا، ہائی پروفائل میں کام کرنا پیغمبر اسلام کا طریقہ نہیں۔ یہ بہت اہم بات ہے۔ ہائی پروفائل میں کام کرنا، ہمیشہ مخالفین کے اندر اشتعال پیدا کرتا ہے۔ وہ ابتدائی دور ہی میں مشن کی مخالفت میں کھڑے ہوجاتےہیں، اور ہر ممکن کوشش کرتے ہیں کہ مشن آگے نہ بڑھنے پائے۔ اس کے برعکس، لوپروفائل میں صاحب مشن کو یہ موقع ملتا ہے کہ وہ تمام ممکن مواقع کو استعمال کرکے اپنا کام کرتا رہے۔ یہاں تک کہ اس کے مخالفین صرف اس وقت اس کا نوٹس لیں، جب کہ مشن اتنا مستحکم ہوچکا ہو کہ کسی مخالف کی مخالفت اس کو روکنے والی ثابت نہ ہوسکے۔ پیغمبر اسلام نے اپنے مشن کے پورے دور میں خاموش عمل کا یہی طریقہ اختیار کیا۔

Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom