خوشی کیا ہے
خوشی کیا ہے (what is happiness)۔ خوشی اپنی پسند کو حاصل کرنے کا نام نہیں ہے۔ بلکہ حالات کو مینج کرنے کا نام ہے۔ آدمی چاہتا ہے کہ حالات کی رفتار اس کی مرضی کے مطابق ہوجائے۔ ایسا کبھی نہیں ہو سکتا ہے۔ حالات ہمیشہ خدا کی وسیع تر منصوبہ بندی کے تحت پیش آتے ہیں۔ آدمی کے لیے واحد چوائس (choice)یہ ہے کہ وہ اللہ رب العالمین کی منصوبہ بندی کو دریافت کرے، اور اپنے آپ کو اس کے مطابق ایڈجسٹ کرے۔ انسان اگر ایسا کرے تو اس کو ہر صورتِ حال میں خوشی حاصل ہوگی،اور اگر وہ ایسا نہ کرے تو وہ ہمیشہ پریشانی میں مبتلا رہے گا۔
خوشی، اپنے مطلوب کو پانے کا نام نہیں ہے۔ بلکہ پائی ہوئی چیز میں اپنے مطلوب کو دریافت کرنے کا نام ہے۔ آدمی کے لیے ہر چیز خوشی کا سبب بن سکتی ہے۔ بشرطیکہ وہ ناممکن کو چھوڑ کر ممکن میں اپنی خوشی کو دریافت کرلے۔ یعنی خوشی کا حصول اس طرح ممکن نہیں ہے کہ ناممکن کو ہر قیمت پر حاصل کرنے کی کوشش کی جائے۔خواہ اس کے لیے قربانی کی سطح پر عمل کرنا پڑے۔بلکہ خوشی کا راز ایڈجسٹ منٹ میں ہے۔ خوشی کا راز ری پلاننگ (re-planning)کے طریقے کو اختیار کرنے میں ہے۔
اصل یہ ہے کہ کوئی بھی شخص جس سے آپ ملیں، اگر آپ اس کو کرید کر دیکھیں کہ اپنے اندر وہ کیسا ہے تو معلوم ہوگا کہ وہ کسی نہ کسی غیر حاصل شدہ چیز کا غم لیے ہوئے ہے۔ یہ بات اتنی زیادہ عام ہے کہ اس میں شاید کسی کا استثنا نہ ہو۔فطرت کے قانون کے مطابق، غیر حاصل شدہ چیزکا غم بے سود ہے۔ صحیح یہ ہے کہ آدمی کے لیے جو ناممکن الحصول ہے،وہ اس کو پانے کی کوشش نہ کرے۔ بلکہ اس کو پانے کی کوشش کرے، جونتیجہ خیز ہو۔ جو انسان اس طریقے کو اختیارکرے، وہی وہ آدمی ہے، جس نے کھونے کے باوجود پالیا۔ خوشی فطرت کے نظام سے ایڈجسٹ کرنے کا نام ہے، نہ کہ فطرت کے نظام کو اپنے موافق بنانے کا۔خوشی، ایک لفظ میں ملے ہوئے پر قناعت (contentment)کرنے کا نام ہے۔