روزہ اور انسانی ہمدردی

حضرت سلمان فارسی سے ایک طویل روایت آئی ہے۔ اِس روایت میں رمضان کے بارے میں رسول اللہ کے یہ الفاظ آئے ہیں : ہو شہر المواساۃ (رواہ البیہقی فی شعب الإیمان، باب فی الصیام، فصل فی فضائل شہر رمضان) یعنی رمضان کا مہینہ انسانی ہمدردی کا مہینہ ہے۔

مذکورہ حدیثِ رسول میں رمضان کو مواسات (philanthropy) کا مہینہ کہا گیاہے۔ مواسات کا مطلب یہ ہے کہ انسان کے ساتھ مالی، یا غیر مالی مدد کا معاملہ کیا جائے۔ اِس کے لیے قرآن میں ’مَرحمۃ‘ (البلد: 17) کا لفظ آیا ہے۔ مرحمہ کے معنیٰ بھی تقریباً وہی ہیں جو مواسات کے معنی ہیں، یعنی انسان کے ساتھ ہمدردی اور مہربانی کا معاملہ کرنا (الرحمۃُ علی الخَلق)۔ مواسات ایک اخلاقی فریضہ ہے جو ہمیشہ اور ہر حال میں اہلِ ایمان سے مطلوب ہوتا ہے، لیکن رمضان کے مہینے میں اِس اخلاقی ذمے داری کی اہمیت بہت زیادہ بڑھ جاتی ہے۔

رمضان کے مہینے میں روزہ رکھنے کا ایک پہلو یہ ہے کہ وہ لوگوں کے اندر انسانی ہمدردی کے احساس کو جگاتا ہے۔ روزہ گویا کہ اُس محتاجی کی حالت کو اختیاری طورپر اپنے اوپر طاری کرناہے جو دوسروں کے ساتھ مجبورانہ طورپر پیش آتی ہے۔ اِس طرح، روزہ یہ کرتا ہے کہ وہ ایک اخلاقی ذمّے داری کو روزے دار کے لیے اُس کا ایک ذاتی تجربہ بنا دیتاہے۔ اِس ذاتی تجربے کی بنا پر وہ زیادہ گہرائی کے ساتھ انسانی ہمدردی کے معاملے کو سمجھتا ہے اور اُس پر عمل کرنے کے لیے کھڑا ہوجاتا ہے۔

روزہ ایک طرف، انسان کے اندر اللہ سے تعلق کو بڑھاتا ہے، اور دوسری طرف، وہ روزے دار کے اندر انسانی خدمت کا جذبہ مزید اضافے کے ساتھ پیدا کرنے کا سبب بنتا ہے۔ رمضان کے مہینے کے بعد انسان زیادہ بہتر طورپر خدا کا عبادت گزار بن جاتا ہے اور اِسی کے ساتھ وہ زیادہ بہتر طورپر انسان کا خدمت گزار بھی۔روزہ ایک اعتبار سے، عبادت ِ خداندی کا تجربہ ہے اور دوسرے اعتبار سے، خدمتِ انسانی کی تربیت کا ذریعہ۔

Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom