پُر اسرار نهیں
اسماءِ حسنیٰ کے بارے میں عام تصور یه هے که وه حروفِ مقطّعات کی مانند کچھ پراسرار الفاظ هیں۔ اِن الفاظ کے اندر کوئی معجزاتی تاثیر چھپی هوئی هے، جیسے که جادوگروں کے منتر میں هوتی هے۔ همارا کام صرف یه هے که هم اُن کو یاد کرکے اُن کا وِرد کرتے رهیں۔ اور پھر پُراسرار طورپر همیں ان کے انوکھے فوائد ملتے رهیں گے۔ اکثر لوگوں کے دماغ میں اِسی قسم کا تصور بساهوا هے۔
مگر اسماء حسنیٰ کے بارے میں اِس قسم کا تصور سرتا سر بے بنیاد هے۔ اسماءِ حسنیٰ کسی بھی درجے میں پُر اسرار الفاظ نهیں، وه پورے معنوں میں ایک معلوم اور بامعنیٰ حقیقت کی نمائندگی کرتے هیں۔ اسماءِ حسنیٰ کا معامله بلاشبه انسان کے لیے ایک عظیم رحمت کا معامله هے۔ مگر یه رحمت کوئی پُراسرار رحمت نهیں، بلکه وه ایک ایسی رحمت هے جو پوری طرح همارے معلوم دائرے کی چیز هے اور علمی طورپر اس کی تشریح کی جاسکتی هے۔
اسماءِ حسنیٰ دراصل، خدا کی رحمتوں کے معلوم دروازے هیں۔ قرآن میں ان دروازوں کو اس لیے کھولا گیا هے که آدمی ان کی دریافت کرے اور ان کے راستے سے گزرکر وه خدا کی رحمتوں کی دنیامیں پهنچ جائے۔ اسماءِ حسنی گویا که رحمتِ خدا وندی کے ابوابِ حسنیٰ هیں۔ اسماءِ حسنیٰ هم کو خدا سے مربوط کرنے کا ذریعه هیں۔اسماءِ حسنیٰ خود الله تعالیٰ کی طرف سے دی هوئی وه کلید ِمعرفت هے جو همارے د ل و دماغ کو بیدار کرتی هے اور هم کو تاریکی سے روشنی کی طرف لے جانے کا ذریعه هے۔