تخلیق، تہذیب

مادی دنیا کی ہر چیز میں ایک پہلو تخلیق کا ہے، اور دوسرا پہلو تہذیب کا۔ مثلا ً لوہا (iron)خدا کی ایک تخلیق ہے۔ مگر انسان جب لوہا اور ربر (rubber)سے پہیہ (wheel) بناتا ہے تو یہ انسانی تہذیب کا ایک واقعہ ہوتا ہے۔لوہا اور ربراگر خالق کی یاد دلاتا ہے تو پہیہ انسان کی یادلاتا ہے، جس نے اپنی عقل کو استعمال کرکے پہیہ بنایا۔

ایک حدیث ان الفاظ میں آئی ہے :مَنْ لَمْ یَشْکُرِ النَّاسَ لَمْ یَشْکُرِ اللَّہَ(سنن الترمذی، حدیث نمبر 1955)۔ یعنی جس نے انسان کا شکر ادا نہیں کیا، وہ اللہ تعالیٰ کا بھی شکر ادا نہیں کیا۔ اگر آدمی کے اندر صحیح سوچ ہو تو ایک چیز کو دیکھ کر وہ پوری انسانی تاریخ کو یاد کرے گا۔ مثلا ً آج وہ ایک پہیہ دار گاڑی کو استعمال کرے گا تو وہ سوچے گا کہ اُس انسان کا تاریخ میں کتنا بڑا کنٹری بیوشن ہے کہ جس نے اپنی عقل کو استعمال کرکے پہیہ جیسی چیز کو ایجاد کیا۔ اس کے بعد انسان نے پہیہ دار بیل گاڑی بنائی۔ اس کے بعد غور و فکر کرکے پہیہ دار کشتی (wheel boat)بنائی۔ اس کے بعد مزید غور و فکر کے ذریعہ انسان نے پہیہ دار بائسکل بنائی۔ پھر اس نے پہیہ دار ریل بنائی۔ پھر اس نے پہیہ دار موٹر کار بنائی۔ پھر اس نے پہیہ دار ہوائی جہاز بنایا۔اسی فہرست میں وھیل چیر (wheelchair) ہے جس نے کمزور انسان کے لیے چلنے کو آسان بنادیا، وغیرہ۔ یہی معاملہ پوری انسانی تہذیب (human civilization) کا ہے۔

آدمی اگر اس طرح سوچے تو پورا انسانی قافلہ اس کو اپنا محسن نظر آئےگا۔ اس کو محسوس ہوگا کہ پوری انسانیت ساری تاریخ میں سرگرم رہی ہے تاکہ وہ اُن تمام چیزوں کو بنائے جس نے آج میری زندگی کو بہت آسان کردیا ہے۔یہ سوچ اگر گہرائی کے ساتھ آدمی کے اندر آجائے تو وہ ایک طرف خالق کی عظمت میں سرشار ہوجائے گا۔ وہ سوچے گا کہ خالق کتنا عظیم ہے، جس نے میرے لیے یہ تمام چیزیں تخلیق کیں۔ اسی کے ساتھ وہ انسانوں کے بارے میں بہت زیادہ اعتراف(شکر) کرنے والا بن جائے گا، جس نے تخلیق کو تہذیب میں کنورٹ کیا۔یہ سوچ آدمی کے لیے شکرِ خداوندی کا سرچشمہ ہے، اور اسی کے ساتھ محبتِ انسانی کا سرچشمہ بھی۔

Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom