رمضان کا روزہ
رمضان کا روزہ اس کے لیے روزہ ہے جو اس سے پہلے ’’روزہ‘‘ کی حقیقت سے آشنا رہا ہو، اور اس کے بعد بھی روزے کی اسپرٹ اس کے اوپر طاری رہے۔ باقی جو لوگ روزہ کو صرف بھوک پیاس سمجھتے ہیں ان کا روزہ بھی بس تیس دن کی بھوک پیاس ہے ، اس سے زیادہ ان کے روزے کی کوئی حقیقت نہیں۔روزہ دار سے یہ مطلوب ہے کہ وہ ناجائز چیزوں سے ہمیشہ کے لیے روزہ رکھ لے۔ رمضان اسی قسم کی روزہ دارانہ زندگی کی ایک خصوصی تیاری ہے۔
اہل ایمان کو اس دنیا میں طرح طرح کے ’’روزوں ‘‘کا سامنا کرنا ہے۔ کہیں خواہشات پر کنٹرول کی ضرورت ہے ، کہیں ضروریات کو محدود کرنے کا سوال ہے، کہیں آرزوؤں کو قربان کرنے کا مسئلہ ہے ۔ غرض اس دنیا کی امتحان گاہ سے صحیح سلامت گزرنے کے لیے بہت سی چیزوں کو چھوڑنا ہے ۔ ایک مہینہ کا روزہ اسی بات کی تربیت ہے کہ انسان سال بھر ممنوعات سے کیسے ’’روزہ‘‘ رکھے۔ حقیقت یہ ہے کہ روزہ کا مطلب اللہ کے لیے خواہشوں پر روک لگانا ہے۔ خواہ روک لگانے کی فہرست کھانے پینے جیسی چیزوں تک پہنچ جائے۔