کامیاب قیادت کا راز

 سورہ السجدہ میں ایک گروہ کا ذکر کیاگیا ہے جس کو خدا نے لیڈر شپ عطا کی۔ وہ اس سرفرازی کے مستحق کیسے قرار پائے اس کا راز صبر تھا۔ قرآن کی مذکورہ آیت یہ ہے:وَجَعَلْنَا مِنْهُمْ أَئِمَّةً يَهْدُونَ بِأَمْرِنَا لَمَّا صَبَرُوا وَكَانُوا بِآيَاتِنَا يُوقِنُونَ (32:24)۔ یعنی،اور ہم نے ان میں پیشوا بنائے جو ہمارے حکم سے لوگوں کی رہنمائی کرتے تھے جب کہ انہوں نے صبر کیا اور وہ ہماری آیتوں پر یقین رکھتے تھے۔

اس آیت سے معلوم ہوا کہ کامیاب قیادت کا راز صبر ہے۔ صبر کسی آدمی کو سوچ اور کردار کے اعتبار سے دوسروں سے بلندکرتا ہے، اور بلند سوچ اور بلند کردارہی وہ صفتیں ہیں جو کسی آدمی کو دوسروں کے اوپرسر داری کامقام دیتی ہیں۔صبر آدمی کو حوصلہ مند بناتا ہے۔صبر قائدانہ زندگی کی لازمی ضرورت ہے۔ صبر کے بغیر کوئی شخص لیڈر شپ کا رول کامیابی کے ساتھ انجام نہیں دے سکتا۔ کامیاب لیڈر وہ ہے، جو نفس کی خواہشوں کے مقابلے میں صبر کرے، ناخوش گوار تجربات پیش آنے پر جذبات سے کام لینے کے بجائے صبر کرے اور درست فیصلہ کو اپنائے، وہ محرومی کے واقعات کو ایگو کا مسئلہ بنانے کے بجائے صبر کے ساتھ دانش مندانہ انداز میں اپنا منصوبہ بنائے، مصیبتوں کا موقع آئے تو پریشان ہونے کے بجائے صبرکرکے اس کا حل تلاش کرے، وغیرہ۔ قوم کو کامیابی کے راستے پرچلانے کے لیے صبر وتحمل کی لازمی طورپر ضرورت ہے۔

لوگ اسی شخص یا گروہ کو اپنا امام تسلیم کرتے ہیں جو انہیں اپنے سے بلند دکھائی دے ۔ جو اس وقت اصول کے لیے جئے، جب کہ لوگ مفاد کے لیے جیتے ہیں ۔ جو اس وقت انصاف کی حمایت کرے جب کہ لوگ قوم کی حمایت کرنے لگتے ہیں۔ جو اس وقت برداشت کرے جب کہ لوگ انتقام لیتے ہیں۔ جو اس وقت اپنے کومحرومی پرراضی کرلے جب کہ لوگ پانے کے لیے دوڑتے ہیں۔ جو اس وقت حق کے لیے قربان ہوجائے جب کہ لوگ صرف اپنی ذات کے لیے قربان ہونا جانتے ہیں۔یہی صبر ہے اور جو لوگ اس صبر کاثبوت دیں وہی قوموں کے امام بنتے ہیں۔

Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom