عالمی دعوت کا نظام
موجودہ زمانے میں کمپیوٹر کے وجود میں آنے کے بعد سیمینار اور کانفرنس کے لیے ایک نیا عالمی سسٹم وجود میں آیا ہے۔ اس کو ویبنار (webinar) کہا جاتاہے۔ کچھ ملٹی نیشنل کمپنیاں ہیں، جو آپ کو ویبنار کے لیے پلیٹ فارم مہیا کرتی ہیں۔ مثلاً زوم، گوگل میٹ، میکرو سافٹ ٹیم، وغیرہ۔ آپ ان پلیٹ فارم میں سے کسی کو سبسکرائب کیجیے۔ آپ کے لیے ملکی سطح پر یا عالمی سطح پر ویبنارکا انتظام ہوجائے گا۔ آپ کے مقررین کو پروگرام کے لیے کسی دوسری جگہ جانے کی ضرورت نہیں ، وہ اپنے مقام پر بیٹھ کر اس ویبینار کے ذریعے ساری دنیا کے آڈینس کو خطاب کرسکتے ہیں:
A webinar is a seminar or other presentation that takes place on the internet, allowing participants in different locations to see and hear the presenter, ask questions, and sometimes answer polls.
آئی ٹی انقلاب سے پہلے زمانے میں یہ ہوتا تھا کہ کوئی سیمینار کیا جائے تو شرکت کرنے والے مہمانوں کو سفر کا خرچ دے کر، اور ہوٹلوں میں ٹھہرنے کا انتظام کرکے بلایا جاتا تھا،پھر سیمینار یا کانفرنس منعقد کی جاتی تھی۔ اس میں بہت زیادہ پیسہ خرچ ہوتا تھا، اور سفر کی مشقت ، دوسرے ٹاسک کی مشقت الگ تھی۔ مگر ویبنار کا نظام قائم ہوجانے کے بعد یہ سارے جھمیلے ختم ہوچکے ہیں۔ اب کانفرنس کرنے والے کو صرف یہ کرنا ہے کہ وہ مقررین کو انوائٹ کریں کہ فلاں وقت ویبنار ہوگا۔ان کو تاریخ، اور وقت اور لنک، وغیرہ دے دیا جاتا ہے، اور عام لوگوں کو سوشل میڈیا، وغیرہ کے ذریعے آگاہ کر دیا جاتا ہے۔ مقررہ وقت پر تمام لوگ متعین پلیٹ فارم پر اکٹھا ہوتے ہیں، اور آن لائن میٹنگ یا سیمینار وغیرہ شروع ہوجاتا ہے۔
مثال کے طور پر سی پی ایس کی علما ٹیم انڈیا کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھتی ہے۔لیکن وہ لوگ ہر دن صبح کے وقت سیمینار کی طرز پر آپس میں علمی ڈسکشن کرتے ہیں۔ یہ ڈسکشن آن لائن ہوتا ہے۔ یہ نظام گویا اس بات کا اعلان ہے کہ دعوت کے عالمی مشن کے لیے انفراسٹرکچر قائم ہوچکا ہے۔ اب امت مسلمہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس کو اویل کرکے ساری دنیا میں خدا کے مشن کو پہنچائے۔