نئي منصوبه بندي
ری پلاننگ(re-planning)کا مطلب یہ ہے کہ پچھلے منصوبہ میں تجربات کا اضافہ کرنا، اور نئی معلومات کی روشنی میں از سر نو اپنے عمل کا نقشہ بنانا۔ اس کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ پہلے منصوبہ میں جو مقصد حاصل نہ ہوا ہو، اس مقصد کو دوبارہ بہتر انداز میںمنظم کرکے از سر نو حاصل کرنے کی کوشش کی جائے۔
ری پلاننگ هميشه يك طرفه بنياد (unilateral base)پر كی جاتی هے۔ اس ليے ری پلاننگ عملاً ايك قرباني (sacrifice) كا عمل بن جاتا هے۔ ری پلاننگ كے ليے انسان كو يه كرنا پڑتا هےکہ وه ردّعمل (reaction) سے اپنے آپ كو بچائے۔ وه كسي چيز كو وقار (prestige) كا مسئله نه بنائے۔ وه پيچھے هٹنے كو اسي طرح قبول كرے جس طرح وه اقدام كو قبول كیے هوئے تھا۔ وه كامل طورپر بے لاگ انداز میں سوچے اور حقيقتِ واقعه كي بنياد پر ايك فيصله لے۔ وه هار اور جيت كي نفسيات سے اوپر اٹھ كر اپني راهِ عمل متعين كرے۔
پيغمبر اسلام كے زمانے ميں حديبيه کا معاہدہ اسي قسم كي ايك ری پلاننگ تھي۔ مگر مسلمان بعد كے زمانے ميں اسوۂ رسول كے اس پہلو كو بھول گئے۔حدیبیہ میں قیام امن کے لیے فریقِ ثانی کی شرطوں کویک طرفہ طور پر مان لینا ، باعتبارِ حقیقت ان کو اپنے اقدام کے لیے نیوٹرل (neutral)کرنے کی ایک تدبیر تھی۔ یہ تدبیر موثر ثابت ہوئی۔ چنانچہ اس کے بعد بہت کم مدت میں پورا عرب ایک غیر خونی انقلاب (bloodless revolution) کے ذریعہ اسلام کے زیرِ سایہ آگیا۔