نیا رجحان
27 جولائی 2001کی شام کو کھانے کی میز پر ایک عیسائی پادری سے ملاقات ہوئی۔ ان کا نام رائے من پانیکر(Raimon Panikkar) تھا۔ ان کی عمر 83 سال ہوچکی ہے۔ وہ اسپین میں بارسلونا کے پاس ٹیورٹٹ(Tavertet) کے مقام پر رہتے ہیں۔ وہ صوفی اسلام سے متاثر ہیں۔ ان سے میں نے پوچھا کہ اسپین میں اسلام کے بارے میں کس قسم کی رائے پائی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ غلط فہمی کا شکار ہیں۔ میں نے کہا کہ کس قسم کی غلط فہمی۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا میں پرتشدد جہاد کی جو خبریں آتی ہیں، ان کو وہ پسند نہیں کرتے۔ میں نے کہا کہ جہاد کے نام پر تشدد کی تحریکیں مسلمانوں کی قومی تحریک کا نتیجہ ہیں، وہ اسلام کی تعلیم کا نتیجہ نہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ان سب کے باوجود اسپین میں بہت سے لوگ اسلام قبول کر رہے ہیں۔ اسلامی کتابوں کے ترجمے اسپینی زبان میں شائع کیے جا رہے ہیں۔ میں نے پوچھا کہ جو لوگ اسلام قبول کررہے ہیں ان کو اسلام کا کون سا پہلو زیادہ متاثر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک میرا اندازہ ہے اسلام کی سادگی (simplicity)لوگوں کو خصوصیت کے ساتھ اسلام کی طرف مائل کررہی ہے۔
اسلام کا بنیادی عقیدہ توحید ہے۔ یعنی ایک خدا کا تصور۔ اس کے مقابلہ میں موجودہ مسیحی عقیدہ تثلیث پرقائم ہے۔ مسیحی عقیدہ کے مطابق، تثلیث (trinity)کا مطلب یہ نہیں کہ خدا تین ہے۔ بلکہ اس کا مطلب تین میں ایک اور ایک میں تین(three in one, one in three) ہے۔ یہ غیرریاضیاتی عقیدہ اتنا پیچیدہ اور اس قدر ناقابل فہم ہے کہ مسیحی علماء بھی اس کی تشریح کرنے سے عاجز ہیں۔
میری لڑکی ڈاکٹر فریدہ خانم نے بتایا کہ جب وہ دہلی یونیورسٹی میں انگلش لٹریچر سے ایم اے کر رہی تھی تو ایک بار کسی کتاب میں تثلیث کا ذکر آیا۔ انہوں نے اپنے مسیحی استاد (پروفیسر جارج) سے پوچھا کہ تثلیث کے عقیدہ کا مطلب کیا ہے۔ عیسائی پروفیسر نے کچھ دیر سوچا، اس کے بعد کہا کہ اگر تم پوچھو تو میں نہیں جانتا اور اگر تم نہ پوچھو تو میں جانتا ہوں:
If you ask me I do not know, if you do not ask me I know.
رائے من پانیکر نے دوسرے موقع پر بتایا کہ اسپین میں اسلام کے مطالعہ کا نیا رجحان پیدا ہوا ہے۔ چنانچہ اسپینی زبان میں اسلامی کتابوں کے ترجمے کیے جارے ہیں،اور لوگ اسلام قبول کر رہے ہیں۔ میں نے پوچھا کہ اسلام سے ان کی دلچسپی کا سبب کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ خاص وجہ اسلام کی تعلیمات کی سادگی ہے۔ اس کی وجہ سے ہر آدمی فوراً اسلام کو سمجھ لیتا ہے۔ جب کہ دوسرے مذہبوں کی تعلیمات بہت پیچیدہ ہیں۔ دوسری بات انہوں نے یہ بتائی کہ دوسرے مذاہب کے برعکس، اسلام نے خدا کو ایک گوشہ میں نہیں ڈالا جیسا کہ دوسرے مذاہب میں کیا گیا ہے۔
Islam has not reduced God to a corner.
میں نے ان سے پوچھا کہ اسلام کے بارے میں لوگوں میں کس قسم کی غلط فہمی پائی جاتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ خاص طورپر جہاد کے بارے میں۔ اس کی وجہ سے عام طورپر لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ اسلام تشدد کا مذہب ہے۔ میں نے کہا کہ موجودہ زمانہ میں سب سے بڑا جہاد یہ ہے کہ اسلام کے بارے میں غلط فہمی کو دور کیا جائے۔ یہ کام دوطریقوں سے کیا جانا چاہیے ایک یہ کہ اسلام کو اس کی صحیح صورت میں پیش کیا جائے اور دوسرے یہ کہ مسلمان اپنی ان متشددانہ کارروائیوں کو بند کر دیں، جو وہ اسلامی جہاد کے نام پر کر رہے ہیں۔(ماہنامہ الرسالہ، سفرنامہ سوئزرلینڈ، مارچ 2002)