مومن ایک با اصول انسان
عمر آباد سے مولانا سید اقبال احمد عمری کا پیغام موصول ہوا ہے جس میں وہ لکھتے ہیں کہ جا معہ دارالسلام عمر آباد کے سابق ناظم (پرنسپل )مولانا خلیل الرحمن اعظمی عمری کی پیدائش 2جنوری 1935کو عمر آباد میں ہوئی، اور 25 جون 2017کو ان کا انتقال ہوا۔مولانا خلیل الرحمن اعظمی عمری بہت سی خوبیوں کے مالک تھے۔ نظم و ضبط کے معاملے میں بلا مبالغہ آپ نے طلبہ کی کئی نسلوں کو متأثر کیا ہے۔ آخری ملاقات میں ایک ساتھی نے ان سے کہا کہ شیخ آپ کی نظامت بہت سخت تھی، مولانا کا جواب تھا کہ سخت نہیں بلکہ پابند تھی۔
حدیث،نصرت بالرعب،کا مطلب مولانا مرحوم یہ بتایا کرتے تھے کہ اس سے مراد بااصول زندگی ہے۔ اصول پسند انسان سے اکثر لوگ ہیبت میں رہتے ہیں، امت اگر اصولی طور پر معاملہ کرے تو یقیناً وہ ترقی کے میدان میں آگے بڑھ سکتی ہے۔
اصول پسندی بلاشبہ کسی انسان کی سب سے بڑی خوبی ہے۔ اصول پسندی ایک جامع اخلاقی صفت ہے۔ جس کے اندر اصول پسندی ہے، اس کے اندر تمام اخلاقی اوصاف موجودہیں۔ ایسا آدمی ایک لفظ میں قابل پیشین گوئی کردار (predictable character) کا حامل ہوتا ہے۔ اصول پسند آدمی وہ ہے، جس کے بارے میں پیشگی طور پر یہ اندازہ کیا جاسکے کہ کس صورت حال میں وہ کس طرح کا رد عمل ظاہر کرے گا۔ اصول پسند انسان جیسا اپنے لیے ہوتا ہے، ویسا ہی وہ دوسروں کے لیے بھی ہوتا ہے۔ اصول پسند انسان دوسروں کے نفع اور نقصان کو بھی اتنا ہی اہمیت دیتا ہے، جتنا خود اپنے نفع اور نقصان کو۔ اصول پسند انسان اپنے عہد کا پابند ہو تا ہے۔ اصول پسند انسان جب بولتا ہے تو سوچ کر بولتاہے، اور جب وہ کرتا ہے تو کرنے سے پہلے سوچتا ہے، پھر کرتا ہےجو اس کو کرنا ہے۔ اصول پسند انسان آخری حد تک ایک سنجیدہ انسان ہوتا ہے۔ اصول پسندی بلاشبہ مومن کا کردار ہے۔ اصول پسند انسان وہ ہے جو قولاور عمل کے تضاد سے پاک ہوتا ہے۔