جنت کی ضرورت
رشی کیش کے پروگرام میں جین مذہب کے کئی لوگ آئے ہوئے تھے۔ ایک جینی پیشوا جو اپنے منہ پر پٹّی لگائے ہوئے تھے ان سے گفتگو ہوئی۔ گفتگو کے دوران انہوں نے کہا کہ میں ان لوگوں سے کہتا ہوں کہ آپ مندر بنانا چھوڑ و، انسان بناؤ۔ میں نے پوچھا کہ انسان بنانے کا فارمولا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپنی خواہشوں (desires) کو ہلاک کرنا۔ انہوں نے بتایاکہ جینی طریقہ کے مطابق، منہ پٹّی باندھنا اسی باپرہیز زندگی کی ایک علامت ہے۔
میں نے کہا کہ دوسرے لفظوں میں، آپ کا نظریہ، سلف کنٹرول کا نظریہ ہے۔مگر سوال یہ ہے کہ کوئی شخص سلف کنٹرول کیوں کرے۔ کوئی شخص اپنی طاقتور خواہشوں کو کیوں دبائے۔ انسان کو سلف کنٹرول پرآمادہ کرنے کے لیے ایک زیادہ بڑا محرک درکار ہے۔ اس سلسلہ میں میں نے انہیں اسلام کے نظریۂ جنت سے متعارف کرایا۔(ماہنامہ الرسالہ، رشی کیش کا سفر، جنوری2003)