دعوت کا ماحول
میرٹھ (یوپی) کے سفر (اگست 2003) میں 6 ستمبر کی رات کومحمد ساجد صاحب کے مکان پر کئی ہندو اور مسلمان اکٹھا ہوئے۔ ان سے دیر تک باتیں ہوتی رہیں۔6 ستمبر کی شام کے کھانے میں مسلمانوں کے ساتھ کئی ہندو بھی شریک تھے۔ ایک صاحب نے کہا کہ یہ علامتی طورپر گویا مستقبل کے ہندستان کی ایک تصویر ہے۔ یعنی وہ ہندستان جب کہ مسلمان اور ہندو دونوں بھائی بھائی کی طرح مل کر رہیں گے۔ وہ ایک ساتھ بیٹھیں گے اور ایک ساتھ کھانا کھائیں گے۔جب ایسا ہوگا تو یہ صرف سماجی معنوں میں میل ملاپ کا واقعہ نہ ہوگا، بلکہ وہ ایک ایسا انٹر یکشن ہوگا جو فطری انداز میں دینِ حق کے تعارف کا ذریعہ بن جائے گا۔
اسلامی تاریخ کے مطالعہ سے میں نے پایا ہے کہ اسلام کا سب سے زیادہ تعارف جس ذریعہ سے ہوا وہ نارمل ماحول میں انٹریکشن یا باہمی اختلاط سے ہوا۔ مسلمانوں اور غیر مسلموں کا اختلاط جب بھی ہوا وہ اسلام کے تعارف کا باعث بنا۔ ہمارے مشن کا خاص مقصد یہ ہے کہ مسلمانوں اور غیرمسلموں کے درمیان کھلے ماحول میں پر امن ڈائیلاگ ہونے لگے۔