تعمیر کی طاقت

جاپانی اخبار یومیوری(Yomiuri) میں ایک رپورٹ شائع ہوئی ہے، جس کو نئی دہلی کے انگریزی اخبار ٹائمس آف انڈیا (21 جولائی 2008) نے نقل کیا ہے۔ اِس رپورٹ کی سرخی یہ ہے:

Nasa May buy spacecraft from Japan.

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکا کا سائنسی ادارہ ناسا(NASA)، جاپان کے خلائی ادارہ (Japan's Space Agency) سے خلائی جہاز (spacecraft) خریدنے والا ہے۔ امریکا کو اپنے خلائی اسٹیشن میں خوراک اور دیگر ضروری سامان بھیجنے کے لیے ایک بار بردار راکیٹ کی ضرورت ہے۔ جاپان اِس امریکی ضرورت کو پورا کرسکتا ہے:

Nasa has began unofficial negotiations with Japan’s space agency on purchasing units of an unmanned cargo transfer spacecraft as the successor to its space shuttles, the Yomiuri newspaper said on Sunday. Such a deal would be the biggest in Japan’s 50 years space development history, the paper added. Behind the move is Nasa’s concern that the retirement of its space shuttles in 2010 will make it difficult for US to deliver water, food and materials for scientific experiments to the International Space Station, the paper said. (p. 19)

دوسری عالمی جنگ کے زمانے میں امریکا نے 1945 میں جاپان کے دو بڑے شہروں، ہیروشیما اور ناگاساکی پر ایٹم بم گرایا۔ اِس کے نتیجے میں جاپان کی صنعت تباہ ہوگئی۔ جاپان نے امریکا کے خلاف کوئی انتقامی کارروائی نہیں کی، بلکہ ماضی کو بھلا کر، وہ دوبارہ اپنی تعمیر میں لگ گیا۔ اُس نے اپنی ساری طاقت ایجوکیشن اور انڈسٹری میں لگا دی۔ اِس کا نتیجہ یہ ہوا کہ جاپان چالیس سال کے اندر اقتصادی سپرپاور (economic superpower) بن گیا۔ پہلے امریکا کو اسپیس سائنس میں برتری حاصل تھی، مگر جاپان اب اِس میدان میں اتنا زیادہ ترقی کرچکا ہے کہ اب وہ خود امریکا کو خلائی جہاز فراہم کررہا ہے— یہ ایک مثال ہے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ تخریب کے مقابلے میں تعمیر کی طاقت بہت زیادہ ہے۔

Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom