ذہنی ارتکاز کی اہمیت

مہابھارت میں ارجن کی بہت سی کہانیاں ہیں۔ اُن میں سے ایک کہانی یہ ہے کہ ارجن ایک راج کمار تھے۔ وہ اپنے چار بھائیوں کے ساتھ ایک گرو سے تیر اندازی کا فن سیکھ رہے تھے۔ کچھ دنوں کے بعد گرو نے چاہا کہ وہ اپنے شاگردوں کا امتحان لیں۔ انھوں نے مٹی کی ایک چڑیا بنائی۔اِس چڑیا کو انھوں نے ایک درخت کے اوپر رکھ دیا۔ پھر انھوں نے ہر ایک سے کہا کہ چڑیا کی آنکھ پر نشانہ لگاؤ۔

گرو نے پہلے، دوسرے بھائیوں سے پوچھا کہ تم کو اوپر کیا چیز دکھائی دے رہی ہے۔ ہر ایک نے کئی چیزیں بتائیں۔ مثلاً درخت، پتی، شاخ، چڑیا، وغیرہ۔ گرو نے اِن سب شاگردوں کو فیل کردیا۔ اِس کے بعد انھوں نے ارجن سے کہا کہ تم نشانہ لگاؤ۔ پھر انھوں نے ارجن سے پوچھا کہ تم کو اوپرکیا دکھائی دے رہا ہے۔ ارجن نے کہا کہ چڑیا کی آنکھ۔ ہر بار جب گرو نے سوال کیا تو انھوں نے یہی جواب دیا۔ اِس کے بعد گرو نے ارجن کو امتحان میں پاس کردیا اور کہا کہ— لکش کو پانے کے لیے، لکش ہی پر سارا دھیان کیندرت کرنا چاہیے۔

کسی مقصد میں کامیابی کے لیے یہ اصول بہت ضروری ہے۔ یہ وہی چیز ہے جس کو ذہنی ارتکاز (concentration) کہاجاتا ہے، یعنی یہ صلاحیت کہ آدمی اپنی تمام توجہ اور کوشش کوایک نشانے پر لگا سکے، وہ دوسری چیزوں پر سوچنا بند کردے:

Concentration: The ability to direct all your effort and attentionon one thing, without thinking of other things.

کسی مقصد کے حصول کے لیے ضروری ہے کہ آدمی پوری یک سوئی کے ساتھ اپنے ذہن کو ایک نشانے پر لگا دے۔ اِس کے بغیر اِس دنیا میں کوئی بڑی کامیابی حاصل نہیں کی جاسکتی، خواہ وہ دنیوی مقصد کا معاملہ ہو یا اُخروی مقصد کا معاملہ۔یہی وہ واحد قیمت ہے جو کسی مقصد کے حصول کے لیے درکار ہوتی ہے۔ جو آدمی اِس قیمت کو دینے کے لیے تیار نہ ہو، اس کو مقصد کے حصول کی تمنا بھی نہیں کرنا چاہیے۔

Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom