اللہ اکبر کی اسپرٹ

اسلام کی اسپرٹ کو ایک لفظ میں، اللہ اکبر اسپرٹ کہہ سکتے ہیں۔ اسلام کی سب سے بڑی عبادت نماز ہے، جو رات دن میں پانچ بار ادا کی جاتی ہے۔ نوافل کی صورت میں جو نمازیں پڑھی جاتی ہیں، وہ اِن کے علاوہ ہیں۔ اِن نمازوں میں اور اذان و اقامت میں اللہ اکبر کا لفظ روزانہ تقریباً تین سوبار دہرایا جاتا ہے۔

اللہ اکبر کا مطلب ہے— اللہ بڑا ہے۔ اِس میں اپنے آپ یہ بات شامل (implicit) ہے کہ میں بڑا نہیں ہوں۔ اِس طرح ہر صاحبِ ایمان روزانہ بار بار اِس بات کو اپنے ذہن میں تازہ کرتاہے کہ بڑائی صرف ایک خدا کے لیے ہے، میرے لیے کوئی بڑائی نہیں۔ باجماعت نماز اِسی حقیقت کا ایک عملی مظاہرہ ہے۔ باجماعت نماز میں یہ ہوتاہے کہ تمام اہلِ ایمان اپنے درمیان سے ایک شخص کو آگے بڑھا کر سب اس کے پیچھے کھڑے ہوجاتے ہیں۔ یہ اللہ اکبر اسپرٹ کے اظہار کی ایک اجتماعی صورت ہے۔

اللہ اکبر کا مقصد دراصل آدمی کے اندر تواضع(modesty) کی اسپرٹ پیدا کرنا ہے۔ تواضع کی اسپرٹ حقیقی معنوں میں جب آدمی کے اندر پیدا ہوجاتی ہے، تو وہ کسی حد پر نہیں رکتی، یہ اسپرٹ جس طرح خدا کے سامنے ظاہر ہوتی ہے، اُسی طرح وہ انسان کے مقابلے میں بھی ظاہر ہوتی ہے۔ اہلِ ایمان کی پہچان یہ ہے کہ اللہ اکبر کی اسپرٹ، یا تواضع کی اسپرٹ ان کی عملی زندگی میں پوری طرح شامل ہوجائے۔

اللہ اکبر کی اسپرٹ والے لوگ کبھی انانیت اور کبر کا مظاہرہ نہیں کریں گے۔ وہ ہر گز وہ کام نہیں کریں گے جس کو ’’ڈیڑھ اینٹ کی مسجد الگ بنانا‘‘ کہاجاتا ہے۔ دوسروں کی ماتحتی قبول کرنا ان کو ایک عبادتی فعل معلوم ہوگا۔ ان کی روح کو خود جھکنے میں خوشی ہوگی، نہ کہ دوسروں کو اپنے آگے جھکانے میں۔ وہ اپنی غلطی کا فوراً اعتراف کرلیں گے۔ وہ قیادت کے شوق سے آخری حد تک خالی ہوں گے۔

Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom