انٹلکچول ٹریپ

قرآن میں  ایک حقیقت کو ان الفاظ میں  بیان کیا گیا ہے:وَقَالَتِ الْیَہُودُ وَالنَّصَارَى نَحْنُ أَبْنَاءُ اللَّہِ وَأَحِبَّاؤُہُ قُلْ فَلِمَ یُعَذِّبُکُمْ بِذُنُوبِکُمْ بَلْ أَنْتُمْ بَشَرٌ مِمَّنْ خَلَقَ (5:18)۔ یعنی اور یہود و نصاریٰ کہتے ہیں کہ ہم خدا کے بیٹے اور اس کے محبوب ہیں۔ تم کہو کہ پھر وہ تمہارے گنا ہوں پر تم کو سزا کیوں دیتا ہے۔ نہیں، بلکہ تم بھی اللہ کی پیدا کی ہوئی مخلوق میں  سے ایک فرد ہو۔

انسان کا یہ مزاج ہے کہ وہ کسی خود ساختہ نظریہ کے تحت شعوری یا غیر شعوری طور پر اپنے آپ کو اسپیشل سمجھنے لگتا ہے۔ کبھی نسل کی بنیاد پر، کبھی مذہب کی بنیاد پر، کبھی کلچر کی بنیاد پر، کبھی اپنے علاقے کی بنیاد پر، کبھی کسی اور بنیاد پر۔ جو لوگ اس طرح اپنے آپ کو اسپیشل سمجھ لیں، وہ عملاً ایک قسم کے ذہنی شکنجہ (intellectual trap) میں  پھنس جاتے ہیں۔

ایسے لوگوں کا حال یہ ہوتا ہے کہ وہ ذہنی جمود (intellectual stagnation) میں  مبتلا ہوجاتے ہیں، ان کے اندر تخلیقی سوچ ختم ہوجاتی ہے۔ وہ اپنے آپ کو اس سے اوپر سمجھ لیتے ہیں کہ وہ اپنے بارے میں  نظر ثانی کریں۔ اپنی غلطی کو ماننا ان کے مزاج میں  باقی نہیں رہتا۔ وہ اپنے آپ کو دوسروں سے افضل سمجھ لیتے ہیں۔ ان کے نزدیک ان کے اپنے رہنما، رہنمائے اعظم بن جاتے ہیں۔ وہ اپنے اہل علم کو مفکر اعظم سمجھ لیتے ہیں۔ ان کی اپنی شخصیتیں، عہد ساز شخصیتوں کا درجہ حاصل کرلیتی ہیں۔ وہ شعوری یا غیر شعوری طور پر سمجھ لیتے ہیں کہ غلطی دوسروں کی ہے، نہ کہ ہماری۔ ایسے لوگ موضوعی سوچ (objective thinking) سے محروم ہوجاتے ہیں۔ وہ اس قابل نہیں رہتے کہ وہ اپنے معاملات کی حقیقت پسندانہ منصوبہ بندی (realistic planning) کریں۔ ترقی کا سب سے بڑا راز یہ ہے کہ لوگوں میں  خود اپنے آپ پر تنقید (self criticism) کا مزاج ہو، اور ایسے لوگوں میں  یہ مزاج مکمل طور پر ختم ہوجاتا ہے۔ وہ تعریف کرنے والے کو اپنا دوست اور تنقید کرنے والے کو اپنا دشمن سمجھ لیتے ہیں۔ ایسے لوگوں کے لیے ترقی کا راز یہ ہے کہ وہ اپنی اس کمزوری سے باہر آئیں۔

Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom