رزق پلس

قرآن میں روزےکا حکم سورہ البقرۃ کی آیات183-187 میں آیا ہے۔ حدیث کی کتابوں میں روزے کے بارے میں بہت سی روایتیں آئی ہیں۔ مثلاً مشکوٰۃ المصابیح میں کتاب الصوم کے تحت جو حدیثیں آئی ہیں، ان کی تعداد 152 ہے، اور ابوبکر الفِریابی کی کتاب الصیام میں ایسی احادیث کی تعداد 192 ہے۔ رمضان کے روزوں کے بارے میں ایک طویل روایت حدیث کی کتابوں میں آئی ہے۔ اس روایت کا ایک جزء یہ ہے:وَشَہْرٌ یَزْدَادُ فِیہِ رِزْقُ الْمُؤْمِنِ (صحیح ابن خزیمہ، حدیث نمبر 1887)۔یعنی اس مہینہ میں مومن کا رزق بڑھا دیا جاتا ہے۔ رزق بڑھانے سے مراد مادی رزق بڑھانا نہیں ہے، بلکہ روحانی رزق (spiritual food) بڑھادینا ہے۔ رمضان میں مومن وہی رزق لیتا ہے، جو رزق وہ عام مہینوں میں لیتا ہے۔ لیکن نفسیاتی اعتبار سے رمضان کا رزق مومن کے لیے رزق پلس (Rizq Plus)بن جاتا ہے۔

حضرت مریم کے جس رزق پر حضرت زکریا کو تعجب ہوا تھا، وہ یہی رزق پلس (آل عمران، 3:37) تھا۔ یعنی بظاہر حضرت مریم کا رزق وہی تھا، جو دوسرے تمام لوگوں کو ملتا ہے۔ لیکن حضرت مریم کی روحانی ترقی (spiritual development)کی بنا پر ان کا رزق، رزق پلس بن جاتا تھا۔ یعنی رزق کو لیتے ہوئے ان کے اندر ربانی خیالات جاگتے تھے۔ شکر الٰہی کے نئے نئے آئٹم ان کے ذہن میں پیدا ہوتے تھے۔ اس بنا پر ان کی زبان سے ذکر اور دعا کے نئے نئے کلمات ادا ہوتے تھے۔ اس حقیقت کو نہ سمجھنے کی وجہ سے کچھ لوگوں نے اس کی تفسیر یہ کردی کہ موسم سرما میں موسم گرما کے پھل، اور موسم گرمامیں موسم سرما کے پھل۔

رمضان کا رزق ایسے انسان کے لیےرزق پلس بن جاتا ہے، جو رمضان سے پہلے اللہ کی یاد اور اللہ کے شکر میں جیتا ہو، ایسا آدمی گویا بیدار آدمی ہے۔ اس کی بیداری اس کے لیے رمضان کے رزق میں نئے ربانی پہلو کا اضافہ کردیتی ہے۔ یہی مطلب ہے رزق کے رزق پلس ہونے کا۔

Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom