آسان برائے ذکر

قرآن کی ایک آیت ان الفاظ میں آئی ہے: وَلَقَدْ یَسَّرْنَا الْقُرْآنَ لِلذِّکْرِ فَہَلْ مِنْ مُدَّکِرٍ (54:17)۔ یعنی ہم نے قرآن کو نصیحت کے لیے آسان کردیا، تو کیا کوئی ہے نصیحت حاصل کرنے والا۔قرآن کی اس آیت کو سمجھنے کے لیے اس کی تفسیر ایسے انداز میں کی جانی چاہیے، جو انتہائی حد تک عام فہم ہو، اس کا قدر مشترک یہ ہو کہ قرآن سے ہر انسان بہ آسانی نصیحت لے سکے۔ حقیقت یہ ہے کہ قرآن کی تفسیر جو بھی کی جائے، اس کے اندر کمال درجے میں وضوح (clarity) پائی جاتی ہو۔

مثلاً قرآن کی اس آیت کو آپ پڑھیں، اور اس میں غور کریں : وَالْخَیْلَ وَالْبِغَالَ وَالْحَمِیرَ لِتَرْکَبُوہَا وَزِینَةً وَیَخْلُقُ مَا لَا تَعْلَمُونَ (16:8)۔ یعنی اور اس نے گھوڑے اور خچر اور گدھے پیدا کئے تاکہ تم ان پر سوار ہو اور زینت کے لئے بھی اور وہ ایسی چیزیں پیدا کرتا ہے جو تم نہیں جانتے۔

قرآن کے تصور تیسیر کے مطابق آپ غور کریں تو اس میں آپ کو نصیحت کا یہ بالکل آسان پہلو ملے گا کہ خالق نے پہلے دور میں انسان کو فطرت کی سواریاں دیں، مثلا گھوڑا، خچر اور گدھا۔ پھر فطرت (nature) میں ایسی ٹکنالوجی رکھ دی، جس کو دریافت کرکے آدمی موٹرکار او ر ہوائی جہاز جیسی مشینی سواریاں بنائے، اور اس کے ذریعہ اس کے لیے زیادہ تیز رفتار سفر ممکن ہوجائے۔

یہ تفسیر مبنی بر تیسیر کی ایک مثال ہے۔ یہ تفسیر ہر آدمی کے لیے قابل فہم ہے۔ اس تفسیر میں ہر عورت اور ہر مرد کے لیے شکر کا سامان ہے۔ جو شخص اس تفسیر کو لے کر سوچے گا، اس کے اندر ربانی شخصیت پرورش پائے گی۔ قرآن کی صداقت پر اس کا یقین بڑھے گا۔ اس کے اندر تخلیقی طرز فکر (creative thinking) بیدار ہوگی۔ اللہ کے وجود کے بارے میں اس کا یقین بہت بڑھ جائے گا- انھیں صفات کا نام ذکر (نصیحت) ہے۔ یہی وہ صفات ہیں، جو کسی انسان کے اندر ایمان کا وہ درخت اگاتی ہیں، جس کے بارے میں قرآن میں ا ٓیا ہے :أَصْلُہَا ثَابِتٌ وَفَرْعُہَا فِی السَّمَاءِ (14:24)۔ جس کی جڑ زمین میں جمی ہوئی ہے اور جس کی شاخیں آسمان تک پہنچی ہوئی ہیں۔

Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom