تعارفِ جنت
قرآن میں ایک آیت ان الفاظ میں آئی ہے: وَيُدْخِلُهُمُ الْجَنَّةَ عَرَّفَهَا لَهُمْ (47:6)۔یعنی اور ان کو جنت میں داخل کرے گا جس کی اس نے انھیں پہچان کرا دی ہے۔ قرآن کی اس آیت سے معلوم ہوتا ہے کہ جنت کا تعارف اس دنیا میں کرادیا گیا ہے۔ یہ تعارف کہاں ہے۔ وہ کیا چیز ہے، جس کو جنت کا تعارف کہا جائے۔میں سمجھتا ہوں کہ دورِ جديد كے ريفرنس ميں یہ تعارف صنعتی تہذیب ہے۔ صنعتی تہذیب جو سائنس کی تحقیقات پر مبنی ہے۔ اس نے یہ کیا ہے کہ فطرت میں چھپے ہوئے خزانے کو دریافت کیا، اور اس کو انسان کے لیے قابلِ مشاہدہ اور قابلِ استعمال بنا دیا۔
فطرت کی دنیا میں ہمیشہ سے اللہ کی بہت سے نعمتیں چھپی ہوئی تھیں۔ لیکن انسان ان کے بارے میں کوئی علم نہ رکھتا تھا۔ مثلاً موٹر کار اور ہوائی جہاز۔اسی طرح دوسری تمام سائنسی دور کی مصنوعات ہیں۔ انسان نے فطرت میں چھپی ہوئی ان نعمتوں کو دریافت کیا، اور اس کو قابلِ استعمال بنایا۔ یہ تمام سائنسی دریافتیں دورِ جديد كے انسانوں كے سامنے بهت هي محدود سطح پر جنت کا تعارفي گلمپس (glimps) پیش کرتی ہیں۔