حکیمانہ کلام

موجودہ زمانے میں ایک رواجی اندازِ کلام ہے، جس کو ماحول کے اثر سے سب لوگ بولتے ہیں۔ یعنی صحافت کی زبان، ہیومن رائٹس کی زبان، پروٹسٹ کی زبان، وغیرہ۔آج کل مذہبی اور غیرمذہبی دونوں قسم کے افراد یہی بولی بولتے ہیں۔ یہ بولیاں موجودہ ماحول میں چلی ہوئی بولیاں ہیں۔ ان کو بولنے کے لیے کسی مزید تیاری کی ضرورت نہیں۔ ماحول کے زیرِ اثر لوگ اپنے آپ یہ بولی سیکھ لیتے ہیں، اور اس کو دہراتے رہتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ مذہبی اور غیر مذہبی سب اسی پیٹرن کو اختیار کیے ہوئے ہیں۔ اس پیٹرن کو ایک لفظ میں احتجاجی انداز کہہ سکتے ہیں۔

اس کے برعکس، دوسری بولی وہ ہے، جو بااصول انسان کی بولی ہو۔ اس قسم کی بولی بولنے کے لیے ضرورت ہوتی ہے کہ اس کے لیے باقاعدہ طور پر بطور موضوع (subject)تیاری کی جائے۔ اس کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا جائے۔ چوں کہ لوگ بولنے سے پهلے اس كے ليے ضروري تياري كے عادي نهيں ہیں، اس لیے یہ بولی ان كے درميان رائج نه هوسكي۔ با اصول بولی وہ ہے، جب بولنے والا انسان پہلے خوب اچھی طرح سوچے،وه اس كے ليے ضروري مواد (data)اكٹھا كرے۔ وہ یہ سوچے کہ اس کو اپنے ہر لفظ کا اللہ رب العالمین کے یہاں حساب دینا ہے۔ بولنے سے پہلے اپنی بات کو عقل کے اصول پر جانچے کہ وہ جو کچھ بول رہا ہے، وہ واقعۃًحکیمانہ کلام کے معیار پر اترتا ہے یا نہیں۔ اس کا کلام آخرت رخی کلام ہو، نہ کہ دنیا رخی کلام۔

یہی وہ اندازِ کلام ہے جس کے بارے میں قرآن میں آیا ہے: لَا خَيْرَ فِي كَثِيرٍ مِنْ نَجْوَاهُمْ إِلَّا مَنْ أَمَرَ بِصَدَقَةٍ أَوْ مَعْرُوفٍ أَوْ إِصْلَاحٍ بَيْنَ النَّاسِ وَمَنْ يَفْعَلْ ذَلِكَ ابْتِغَاءَ مَرْضَاتِ اللهِ فَسَوْفَ نُؤْتِيهِ أَجْرًا عَظِيمًا (4:114)۔ یعنی ان کی اکثر سرگوشیوں میں کوئی بھلائی نہیں۔ بھلائی والی سرگوشی صرف اس کی ہے جو صدقہ کرنے کو کہے یا کسی نیک کام کے لیے کہے یا لوگوں میں صلح کرانے کے لیے کہے۔ جو شخص اللہ کی خوشی کے لیے ایسا کرے تو ہم اس کو بڑا اجر عطا کریں گے۔ اس آیت میں نجوی کا معنی سرگوشی نہیں ہے، بلکہ لوگوں کے درمیان جو باتیں ہوتی ہیں، وہی باتیں ہیں۔     

Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom