عالمی اسلامی اتحاد

کوئی شخص عالمی انسانی اتحاد کی بات کرے تو اس کا مطلب یہ نہیں ہوتا کہ ’’ انسانیت ‘‘ کے نا م پر ایک مرکزی حکومت قائم کی جائے اور ساری دنیا کے انسانوں کو طاقت کے زور پر اس کا تابع بنایاجائے۔ عالمی انسانی اتحاد انسانی قدروں کی بنیاد پر مطلوب ہے، نہ کہ سیاسی اقتدار کی بنیاد پر۔

یہی معاملہ اسلام کا ہے۔ اسلام میں بلا شبہ یہ مطلوب ہے کہ تمام دنیا کے مسلمانوں میں اتحاد ہو۔ حج کا عالمی اجتماع اسی کی ایک علامت ہے۔مگر عالمی اسلامی اتحاد کامطلب یہ نہیں ہے کہ مسلمانوں کی ایک مرکزی حکومت قائم ہو، اور تمام دنیا کے مسلمان اس حکومت (یاخلافت) کے تحت سیاسی طور پر متحد ہوجائیں۔ عالمی اسلامی اتحاد بلا شبہ ایک مطلوب چیز ہے۔ مگر عالمی اسلامی حکومت یا عالمی اسلامی خلافت محض ایک نعرہ ہے جو نہ ممکن ہے اور نہ مطلوب۔

اسلام میں اصل اہمیت کی چیز خدا کی سچی معرفت ہے اور یہ کہ آدمی خدا کی مرضی کے مطابق دنیا میں جیے۔ہر ایک خدا کے رنگ میں رنگا ہوا ہو۔ ہر انسان اپنی پسند اور ناپسند کو خدا کی پسند اور ناپسند کے تابع بنا لے۔اسلامی اتحاد یہ ہے کہ تمام دنیا کے مسلمان ایک خدا کو اپنا الٰہ سمجھیں۔ وہ محمدرسول الله کو پیغمبر اور خاتم النبیین مانتے ہوں۔ سب یکساں طور پر قرآن کے اوپر ایمان رکھتے ہوں۔ سب کے دلوں میں یہ یقین زندہ ہو کہ موجودہ دنیا آزمائش کی جگہ ہے، اور آخرت کی اگلی دنیا اپنے عمل کا انجام پانے کی جگہ۔

اسی طرح ساری دنیا کے مسلمانوں میں وہی اخلاق وکردار ہو جو قرآن وسنت میں بتایا گیا ہے۔ حتی کہ ایک شخص جب کسی مسلمان سے ملے تو وہ پیشگی طور پر یقین کر سکے کہ وہ اپنی عادت اور اپنے سلوک اور اپنے کردار کے اعتبار سے فلاں قسم کا انسان ہوگا۔

عالمی اسلامی اتحاد کی بنیاد فکری اور ايماني یکسانیت ہے، نہ کہ عالمی نوعیت کاکوئی سیاسی اورحکومتی ڈھانچہ۔اسلامی اتحاد اسلامی افراد کے آزادانہ فیصلے سے قائم ہوتاہے۔وہ سیاسی اقتدارکے زورپر نہ نافذ ہو سکتا اور نہ نافذکیاجاسکتا۔

Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom