اقوالِ حکمت
01
اللہ سے ڈرنے والے انسان کے لیےدلیل سب سے زیادہ قابلِ لحاظ چیز ہوتی ہے۔ مگر جو دل اللہ کے ڈر سے خالی ہو ، اس کے لیے دلیل سب سے زیادہ ناقابلِ لحاظ چیز بن جائے گی۔
02
اللہ کے لیے عبادت ہے اور انسان کے لیے خدمت۔ عبادت کی حقیقت خدا کے آگے مکمل سپردگی ہے اور خدمت کی حقیقت انسان کی کامل خیرخواہی۔
03
بے پیسہ والا آدمی پیسہ کی طرف دوڑ رہا ہے اور جس کے پاس پیسہ آ جائے وہ سرکشی کی طرف۔
04
ہوشیار آدمی موت کے بارے میں سوچتا ہے اور غافل آدمی صرف زندگی کے بارے میں۔
05
موجودہ دنیا امکاناتِ جنت کا تعارف ہے ۔ وہ تعمیرِ جنت کا مقام نہیں۔
06
جو چیز آدمی کے لیے کل مقدر کی گئی ہو اس کو آپ کسی بھی تدبیر کے ذریعہ آج حاصل نہیں کر سکتے۔
07
لوگ جس چیز کو موت کے اِس پار ڈھونڈ رہے ہیں، اس کو قدرت نے موت کے اُس پار رکھ دیا ہے۔
08
مسلّمہ شخصیتوں کی سطح پر لوگ دادِ اعتراف دے رہے ہیں، حالانکہ اعتراف وہ ہے جس کا ثبوت غیر مسلّمہ شخصیت کی سطح پر دیا جائے۔