سیکولرزم کیا ہے
ایک صاحب نے آپ کے تعلق سے لکھا ہےکہ مولانا وحید الدین خان اپنی تصنیف ’’مسائلِ اجتہاد‘‘ میں لکھتے ہیں:’’حقیقت یہ ہے کہ سیکولرزم کوئی مذہبی عقیدہ نہیں۔ سیکولرزم کا مطلب لامذہبیت نہیں بلکہ مذہب کے بارے میں غیر جانب دارانہ پالیسی اختیار کرنا ہے۔ یہ ایک عملی تدبیر ہے۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ مذہبی نزاع سے بچتے ہوئے سیاسی اور اقتصادی امور میں مشترک بنیاد پر ملک کا نظام چلایا جائے۔‘‘ اسلام، سیرتِ رسولؐ اور صحابہ کرام رضوان اللہ اجمعین پر درجنوں کتابیں تحریر کرنے اور منفرد انداز میں تفسیرِ قرآن لکھنے والے جناب مولانا وحید الدین خان صاحب نے سیکولرزم کی جو تعریف (definition) کی ہے، اسے نہ تو نظرانداز کیا جا سکتا ہے اور نہ ہی اس سے صرفِ نظر کیا جانا چاہیے۔ گزارش مگر یہ ہے کہ ہمیں شیخی مارنے سے پرہیز کرتے ہوئے تحمل سے دوسرے کا نقطۂ نظر بھی سننے کا حوصلہ رکھنا چاہیے۔یہاں میرا سوال یہ ہے کہ واقعی کیا سیکولر زم کا مطلب لا مذہبیت نہیں، اس معاملے میں آپ کی رائے کیا ہے؟ (محمد محب اللہ،دہلی)۔
اس کا جواب یہ ہے کہ کچھ مسلم رہنما جو شاید سیکولرزم کے حقیقی معنی سے بے خبر تھے، انھوں نے سیکولرزم کا ترجمہ لامذہبیت یا لادینیت کے لفظ سے کردیا۔ یہیں سے یہ غلطی پیدا ہوئی۔ حقیقت یہ ہے کہ سیکولرزم کا تعلق صرف پریکٹکل وزڈم سے ہے۔سیکولر زم کا صحیح مطلب ہے -مذہبی امور میں ناطرف داری (non-interference) کا کلچر، اورہر ایک کے لیے یکساں مواقع فراہم کرنا:
Secularism seeks to ensure and protect freedom of religious belief and practice for all citizens. It is simply a framework for ensuring equality throughout society - in politics, education, the law and elsewhere - for believers and non-believers alike.
www.secularism.org.uk/what-is-secularism.html
جو لوگ خود ساختہ طور پر مذہب میں پالٹکس کو شامل کرتے ہیں، ان کو یہ تعریف موافق نہیں آتی۔ مگر یہ ان کا ذاتی مسئلہ ہے، علمی اعتبار سے یہ کوئی مسئلہ نہیں۔