خبرنامہ اسلامی مرکز — 252
پنجابی ترجمہ قرآن: گڈورڈ بکس کے تحت شائع ہونے والے تراجم قرآن کی فہرست میں ایک اور اضافہ ہوگیا ہے۔ یہ ہے پنجابی زبان میں قرآن کا ترجمہ۔ یہ ترجمہ پنجابی یونیورسٹی، پٹیالہ کے ایک ریسرچ اسکالر اوربہت بڑے سکھ گرو نے پروفیسر محمد حبیب کی زیر نگرانی کیا ہے۔ جلد ہی یہ ترجمہ بھی شائع ہوجائے گا۔
امید کی کرن: پاکستان میں الرسالہ مشن کا کام دھیرے دھیرے پھیل رہا ہے۔ اس کے تحت اب ترجمہ قرآن کی تقسیم کا کام بھی شروع ہوگیا ہے،اورپاکستان میں موجود ملک و بیرون ملک کے لوگوں کو قرآن دیا جاتاہے۔ بیرون ملک میں خاص طور سے چین کے لوگوں میں تقسیم قرآن کا عمل بہت اچھے طریقے سے چل رہا ہے۔ واٹس ایپ (9999944119) اور فیس بک کے ذریعہ صدر اسلامی مرکز کو سننے والوں کی ایک بڑی تعداد پاکستان سے ہے۔22 تا 24 اپریل 2017 اسلام آباد کے پاک چائنہ سینٹر میں منعقد بک فیرٔ میں کافی تعداد میں لوگوں الرسالہ مشن کے اسٹال سے صدر اسلامی مرکز کی کتابیں حاصل کیں۔ پاکستان میں الرسالہ مشن کے تحت دعوتی کام کرنے کے خواہش مند حضرات اس نمبر پر رابطہ قائم کرسکتے ہیں:مسٹر طارق بدر، 3334856560۔
- بنگلہ دیش سے ملی خبر کے مطابق مسٹر صالح فواد صدر اسلامی مرکز کے مضامین اور آرٹیکل کو مقامی بنگلہ زبان میں ترجمہ کرکے شائع کررہے ہیں۔ ابھی حال ہی میں انھوں نے صدر اسلامی مرکز کی کتاب ’شتم رسول کا مسئلہ‘ کو بنگلہ زبان میں ترجمہ کرکے شائع کیا ہے۔ یہ کتاب بنگلہ دیش میں بہت مقبول ہوئی، اور بہت جلد اس کا پہلا اسٹاک ختم ہوگیا۔
دنیا امن کی تلاش میں: روزنامہ انقلاب اردو نیوز پیپر(بہار ایڈیشن)نے سینٹر فار پیس اینڈ آبجیکٹیو اسٹڈیز (بہار و جھارکھنڈ)کے تعاون سے ایک مہم کا آغاز کیا۔ اس مہم کا عنوان تھا:’’امن کا عالمی بحران‘‘۔ اس مہم کے تحت منعقد ہونے والے ورکشاپ کیلئے بہار کے مختلف اہل علم اور علماء کا انتخاب کیا گیا ہے، جن میں ایک حافظ ابوالحکم محمد دانیال (صدر سینیٹر فار پیس اینڈ آبجیکٹو اسٹڈیز)بھی ہیں۔اس مہم کے تحت سات ورکشاپ پٹنہ اور اُس کے اطراف کے مختلف اسکولوں،کالجوں اور کانفرنس ہال میں منعقد ہوئے۔جن مقامات پر یہ پروگرام ہوئے، وہ یہ ہیں 1:دسمبر 2016بمقام ہولی ویژن اسکول(سمن پورہ،پٹنہ)،8دسمبر2016 بمقام اے این کالج(پٹنہ )،11دسمبر2016 بمقام بہار اردو اکادمی(اشوک راجپتھ، پٹنہ)، 27 دسمبر 2016بمقام مدر انٹرنیشنل اسکول(پھلواری شریف، پٹنہ)، 6جنوری2017 بمقام خانقاہ منعمیہ(پٹنہ سٹی)، 6فروری2017بمقام الحراء اسکول(شاہ گنج، پٹنہ)،12 فروری 2017 بمقام بہار اردو اکادمی(اشوک راجپتھ،پٹنہ)۔ان تمام ورکشاپ میں دیگر لوگوں کے ساتھ جناب حافظ دانیال صاحب نے اس موضوع پر خطبات پیش کئے اورسوالوں کے جوابات دئے جسے حاضرین نے بہت پسند کیا۔ تمام پروگرام کے بعد سبھی شرکاء کوقرآن کے ترجمے،سیرت پر کتابیں اور دوسرے لٹریچر بطور گفٹ دیے۔لوگوں نے خوشی اور شکریہ کے ساتھ اسپریچول تحفہ کو قبول کیا۔
قرآن بطور گفٹ: تلکا مانجھی یونیورسٹی، بھاگلپور میں 20.01.17 کو یونیورسٹی کے وائس چانسلرڈاکٹررما شنکر دوبے اور پرووائس چانسلرڈاکٹر اودھ کشور رائے کو ان کے عہدے کی میعاد مکمل ہونے کے موقع پر یونیورسٹی کے دو پروفیسران، محسن علی انجم (سابق ہیڈ آف دی ڈیپارٹمنٹ، بنگلہ زبان)، اور رفیق الحسن (ہیڈ آف دی ڈیپارٹمنٹ، میتھمیٹکس، ایس ایم کالج، بھاگل پور) نے صدر اسلامی مرکز کا ترجمہ قرآن گفٹ کیا۔ (اظہر مبارک، بھاگلپور)
داعی کا انتظار: امیٹی یونیورسٹی، نوئیڈا نے 16-18 مارچ 2017 کو زندگی کی معنویت (Meaning of Life) کے عنوان سے ایک سہ روزہ پروگرام کا انتظام کیا تھا۔ 17 مارچ کو سی پی ایس اٹرنیشنل دہلی کی چیر پرسن ڈاکٹر فریدہ خانم نے اس میں شرکت کی، اور ایک لکچر دیا۔ اس موقع پر شرکاء اور آڈینس کو قرآن کا انگریزی ترجمہ دیا گیا۔نیز یونیورسٹی کی لائبریری کے لیے الرسالہ مشن کی کتابوں کا ایک سیٹ بطور تحفہ دیا گیا۔
تعلیم و دعوت ساتھ ساتھ: راجوڑی (جموں ) میں مسٹر فاروق مضطر صاحب کی نگرانی میں الرسالہ مشن کا کام بہت کامیابی کے ساتھ چل رہا ہے۔ انھوں نے صدر اسلامی مرکز کی کئی کتابوں کو اپنے تعلیمی این جی او، ہمالیہ ایجوکیشن مشن کے تحت چل رہے اداروں میں بطور نصاب شامل کیا ہے۔ 4 مارچ 2017کو اس ادارے نے نیشنل ریڈ کراس میلہ میں ایک اسٹال بک کیا اور آنے والے لوگوں کو قرآن و دیگر دعوہ لٹریچر تقسیم کیا۔ اس کے علاوہ بھی مختلف مناسبتوں سے ہمالیہ ایجوکیشن مشن کے تحت صدر اسلامی مرکز کی کتابوں کو تقسیم کیا جاتا ہے۔
انٹرفیتھ ہارمنی ایک اہم ضرورت: ربائی ڈیوڈ روزن (Rabbi David Rosen) عالمی سطح پر پیس اور انٹرفیتھ ہارمنی کے لیے کام کرنے والی شخصیت ہیں۔ 28 فروری 2017 کو انھوں نے اپنے ہندوستانی نمائندہ، مسٹر ارجن ہرداس کے ساتھ صدر اسلامی مرکز سے ملاقات کی۔ اور امن کے تعلق سے گفتگو کی۔ ربائی روزن اس سے پہلے بھی صدر اسلامی مرکز سے مل چکے ہیں، اور الرسالہ مشن کے کاموں سے بہت متاثر ہیں۔دوران گفتگو انھوں نے کہا کہ اسرائیل میں انھوں نےاپنےطالب علموں کو بتایا کہ آپ کا انگریزی ترجمہ قرآن بہت اچھا ہے، اسے پڑھنا چاہیے۔ آخر میں دونوں مہمانوں کو بطور تحفہ انگریزی ترجمہ قرآن اور پیس و اسپریچوالٹی کے موضوع پر دوسری کتابیں دی گئیں۔
ریاست کا سربراہ آپ کا مدعو: وانمباڑی (تامل ناڈو) میں تامل لٹریری فنکشن کے موقع پر پانڈیچری کے چیف منسٹر وی نارائن سوامی اور ان کے ساتھیوں کو سی پی ایس (تامل ناڈو)کی ٹیم نےانگلش اور تامل ترجمہ قرآن بطور ہدیہ پیش کیا۔ یہ فنکشن 26 فروری 2017 کو منعقد ہوا تھا۔
افریقہ میں دعوت: گھانا سے ملی خبر کے مطابق، وہاں ڈاکٹر عبد اللہ لوگوں کے درمیان دعوتی کام کررہے ہیں۔ وہ لوگوں میں صدر اسلامی مرکز کا انگریزی ترجمہ قرآن اور دیگر دعوتی لٹریچر تقسیم کرتے ہیں۔
قرآن ہر ایک کے لیے:سی پی ایس دہلی کے مسٹر فراز اور مسٹر وکرانت 16 اپریل 2017 کو انڈیا ہیبیٹاٹ سینٹر (نئی دہلی) میں ترجمہ قرآن کی کچھ کاپیاں لے کر گیے تاکہ وہاں ہونے والے کسی پروگرام میں ان کو تقسیم کیا جاسکے۔ ان کے پاس ترجمہ قرآن کے تقریباً پچاس نسخے تھے۔ ان تمام کاپیوں کو وہاں لوگوں نے ہاتھوں ہاتھ لے لیا۔ ایک لیڈی نے پوچھا کہ کیا کوئی عورت قرآن پڑھ سکتی ہے۔ ان سے مسٹر فراز نے کہا، ہاں پڑھ سکتی ہے۔ تو انھوں نے اپنا واقعہ بتایا کہ وہ بنگال کی رہنے والی ہیں۔ ایک مرتبہ ان کی خواہش ہوئی کہ وہ قرآن پڑھیں۔ تو انھوں نے مسلمانوں سے کہا کہ مجھے قرآن دیجیے، مگر کسی نے ان کو قرآن نہیں دیا تھا۔ اس سے وہ یہ سمجھ گئی تھیں کہ کوئی عورت قرآن نہیں پڑھ سکتی۔ مگر دہلی میں قرآن حاصل کرکے وہ بہت خوش ہوئیں، اور شکریہ ادا کیا۔
مدعو آپ کا مددگار: جودھپور کے ایک صاحب ہیں، مسٹر رمیش چندر جین۔ انھیں معلوم ہوا کہ سی پی ایس انٹرنیشنل سے ہندی کا ترجمۂ قرآن ملتا ہے۔ انھوں نے یہ قرآن یہاں سے حاصل کیا۔ اس کے بعد ان کے ایک دوست نے ان کے پاس قرآن دیکھا، وہ ان کے پاس سے لیا، تو انھوں نے دوبارہ منگوایا۔ پھر ایک مسلمان نے ان کے پاس دیکھا تو ان سے درخواست کی کہ ہمیں بھی منگوادیں۔ انھوں نے دوبارہ ہم سے درخواست کی کہ آپ ہمیں ہندی قرآن کے پانچ نسخے بھیج دیں۔ اس مسلم بھائی کی طرف سے اگر پیسے کی ضرورت ہوگی تو میں ادا کروں گا۔ سی پی ایس دہلی نے انھیں ہندی ترجمۂ قرآن کے پانچ نسخے بطور ہدیہ روانہ کردیے ہیں۔
ہر ایک آپ کا دوست ہے: سی پی ایس انٹرنیشنل کے مخلص معاون فادر وکٹر ایڈون نے ارول کڈل (چنئی) میں ایک پروگرام کیا تھا۔ اس پروگرام میں سی پی ایس چنئی کے مولانا سید اقبال احمد عمری، مولانا خطیب اسرار الحسن عمری اورجناب کلو ندیم صاحبان نے شرکت کی۔ مولانا سید اقبال عمری صاحب نے قرآن کی تلاوت کی اور سی پی ایس اور صدر اسلامی مرکز کے بارے میں ایک پاور پائنٹ پرزینٹیشن پیش کیا۔ کلو ندیم احمد صاحب نے ’و اٹ از اسلام‘ کے موضوع پر تقریر کی، اورمولانا اسرار صاحب نے سوالات کے جواب دیے۔ فادر وکٹر نے پروگرام کے آخر میں سی پی ایس کا شکریہ ادا کیا۔ یہ پروگرام 27 فروری 2017 کو منعقد ہوا تھا۔
ایج آف گلوبل دعوہ: آئی آئی سی (IIC) دہلی میں امریکا کے ایک اسکول فلپس اکسیٹر اکیڈمی کے طلباء اور اساتذہ کے ایک گروپ کوسی پی ایس دہلی کی ممبر مس ماریہ خان نے خطاب کیا۔ اس خطاب کا موضوع ’اسلام اور صنفی مسائل‘ تھا۔ مس ماریہ خان نےاس موضوع پر طلبہ سے خطاب کیا اور سوالات کے جواب بھی دئے۔ اس پروگرام کے لیے ان کو مشہور بدھسٹ رہنما مسٹر شانتم سیٹھ نے مدعو کیا تھا۔یہ پروگرام 5مارچ 2017 کو منعقد ہوا تھا۔ پروگرام کے بعد تمام لوگوں کو ترجمۂ قرآن و دیگر دعوتی لٹریچر دیا گیا۔
دعوت کے مواقع: سی پی ایس کی ناگپور۔کامپٹی ٹیم نے 18 مارچ 2017 کو ایک شادی کی تقریب میں دعوہ اسٹال لگایا تھا۔ شادی میں شریک ہونے والوں کی کثیر تعداد کو اسپریچول گفٹ دیا گیا۔ تمام لوگوں کی جانب سے بہت صحت مند اور حوصلہ افزا رد عمل سامنے آیا۔ ٹائمس آف انڈیا کے مقامی رپورٹر مسٹر سرفراز احمد بہت متاثر ہوئے، اور کہا کہ برادران وطن کے درمیان اسلام کی حقیقی تصویر پیش کرنے کا یہ ایک انوکھا طریقہ ہے، آئندہ آپ جب بھی اس طرح کا پروگرام بنائیں تو مجھے مطلع کریں میں اپنے ڈائریکٹر سے مل کر ٹائمس آف انڈیا میں اس پر ایک اسٹوری شائع کرنا چاہتا ہوں۔
کالج میں دعوت: سینٹر فار پیس اینڈ آبجیکٹو اسٹڈیز (بہار)کے سمستی پور اور دلسنگھ سرائے کی ٹیم نے20 مارچ 2017کو سی ایچ اسکول (سمستی پور) اور پی ٹی ای سی کالج (رامپور،بہار)میں اساتذہ اور طلبا کے درمیان قرآن اور دینی لٹریچر تقسیم کیا اور کالج کی لائبریری میں قرآن اور دوسرے دعوتی لٹریچر رکھنے کی اجازت حاصل کی۔ اسپریچول گفٹ کو حاصل کرکے لوگوں نے خوشی کا اظہار کیا،اور کہا: آج لوگوں کو اسلام کے بارے میں بہت ساری غلط فہمیاں ہیں،آپ لوگ قرآن اور یہ کتابیں تقسیم کرکے بہت اچھا کر رہے ہیں۔حاجی محمد ادریس،مولانا شعیب،محمد شاہجہاں اور محمد ناصر نے اس کام میں حصہ لیا تھا۔
دعوتی سیاحت: سینٹر فار پیس اینڈ آبجکٹو اسٹڈیز (بہار و جھارکھنڈ )نے 18 اور 19 مارچ کوبہار کے تین مقامات ارریہ،پورنیہ اور کشن گنج(بہادر گنج)کا دعوتی سفر کیا۔سفر کا مقصد دعوتی مواقع کو استعمال کرنا تھا۔18 مارچ کودھمدھاہا(پورنیہ)میں ایک مندر کیمپس میں ’’اسلام اور پیس‘‘ کے عنوان سےپروگرام ہوا۔پروگرام کے بعد لوگوں کو قرآن اور سیرت پرکتابیں دی گئیں۔لوگوں نے پروگرام کو بہت پسند کیا۔19مارچ کو بہادری گنج کے رسل ہائی اسکول میں پروگرام’’اسلام اور دہشت گردی‘‘ کے عنوان سے ہوا۔پروگرام کے بعد لوگوں میں قرآن و دیگر لٹریچر تقسیم کیا گیا۔دونوں پروگرام میں حافظ ابوالحکم محمد دانیال نے خطاب کیا اور لوگوں کے سوالوں کے جوابات دئے۔پروگرام کو شرکاء نے کافی پسند کیا۔19 مارچ کو ظہر سے عصر کے بیچ سینٹر فار پیس اینڈ آبجکٹو اسٹڈیز کے پٹنہ،ارریہ،بہادرگنج اور کشن گنج کے ممبران نے میٹنگ کی اور مستقبل کا دعوتی پروگرام بنایا۔اس دعوتی دورے میں ششی کانت نامی ایک صاحب نے اپنا تاثرات دیتے ہوئے کہاکہ میں سن 79 سے مختلف چیزوں کو پڑھ رہا ہوں،مگر میں اب تک سچائی کی تلاش میں تھا،آپ کی باتوں کو سن کر ایسا لگتا ہےکہ میری تپسیا پوری ہوئی۔اس دعوتی سفر میں حافظ ابوالحکم محمد دانیال (صدر سینٹر فار پیس اینڈ آبجکٹو اسٹڈیز)محمد ثناء اللہ (پٹنہ), مسٹر امت کمار(پٹنہ)،محمد مشتاق،انل کمار(پٹنہ)،ڈاکٹر کمال(ارریہ)،محمد وسیم(cpg,کشن گنج)اشفاق عالم اور ڈاکٹر محمد فیروز(بہادر گنج)شامل تھے۔
ذیل میں کچھ تاثرات نقل کیے جارہے ہیں:
- محترم المقام مولانا صاحب، السلام علیکم، خدا آپ کو صحت اور عافیت سے رکھے، آمین۔ میں آپ کا خطاب سنتا رہتا ہوں، ایک اتوارکی تقریر میں نے سنی۔ اس میں آپ نے موجودہ یونیورس کو جنت کا ابتدائی تعارف بتایا ہے۔ اس کا ایک ایک لفظ ونڈر فل ہے۔ (ندیم عادل، حیدر آباد)
- شتم رسول کا مسئلہ، کتاب سے میں بہت متاثر ہوا ہوں۔ بہت شاندار لکھا ہے آپ نے، اللہ آپ کی عمر میں اضافہ کرے۔میں نگینہ (بجنور) میں رہتا ہوں۔ جناب مہتاب صاحب (دھام پور) کے ذریعے الرسالہ اور دوسری کتابیں مل جاتی ہیں۔ میں غیر مسلموں میں اسپرٹ آف اسلام تقسیم کرتاہوں جس کو وہ بہت پسند کرتے ہیں۔ 18مارچ 2017 کو میں نے ڈاکٹر انل کمار کو فروری 2017 کا اسپرٹ آف اسلام کا شمارہ دیا۔ وہ بہت خوش ہوئے، اور کہا کہ آپ نے بہت اچھا کام کیا۔ میرے پاس بہت مسلم مریض آتے ہیں لیکن انھوں نے کبھی بھی اسلام کے بارے میں مجھ کو کچھ بھی بتانے کی کوشش نہیں کی۔انھوں نے مجھ کوقرآن بھی لانے کے لیے کہا۔ میں نے ان سے وعدہ کیا کہ اگلی بار قرآن لے کر آؤں گا۔ (مولانا مظہر جمیل، بجنور، یوپی)
- Dear Sir, peace be upon you and to all the people around you! I am extremely delighted to receive a personal copy of the Holy Quran in English and I want to express thanks to you and to all who have made great effort to send it to me. I also appreciate the good work your organization is doing for the good of society by spreading the word of God among all and telling them what Islam is all about. Peace is what we all require, and in any conflicts personal dialogue with each other is a better solution. I would like to quote George Bernard Shaw, “Now that we have learned to fly in the air like birds and dive in the sea like fish, only one thing remains to learn to live on earth like humans.” Sir, if in near future you come up with any spiritual reading material, I would be happy to receive a complimentary copy of it. Thanks to you once again. Warm Regards. (Lawrence Chettri)