صرف ایک بار

موجودہ دنیا میں لذت ِطلب ہے، مگر یہاں لذتِ حصول نہیں۔ یہاں منزل کی طرف دوڑنا ہے، مگر یہاں کسی کے لیے اپنی مطلوب منزل پر پہونچنا مقدر نہیں۔

 ایک شخص زندگی کی جدوجہد میں داخل ہوتا ہے۔ وہ کامیاب زندگی حاصل کرنے کے لیے اپنا سارا وقت اور اپنی ساری طاقت لگا دیتا ہے۔ مگر کامیاب زندگی پالینے کے باوجود اس کا احساسِ محرومی ختم نہیں ہوتا۔

 اپنے نشانےکے مطابق، جب آدمی قابلِ اعتماد جاب، اچھی کار، فرنشڈ مکان، حاصل کر لیتا ہے تو اس کے بعد اس کو معلوم ہوتا ہے کہ وہ اپنی آرزؤوں کی تکمیل نہ کر سکا۔ اب زندگی اس کے لیے " عیش "نہیں رہتی، بلکہ زندگی اس کے لیے صرف" ذمہ داری" بن کر رہ جاتی ہے۔

آدمی سمجھتا ہے کہ وہ پانے کی طرف بڑھ رہا ہے۔ مگرحقیقت یہ ہے کہ وہ صرف کھونے کی طرف تیزی کے ساتھ اپنا سفر طے کر رہا ہے۔ آدمی اس گمان میں مبتلا ہے کہ وہ اپنے مطلوب کو حاصل کر رہا ہے، حالانکہ اس کے برعکس اصل واقعہ یہ ہے کہ وہ ہر لمحہ اپنے مطلوب سے دور ہوتا جارہا ہے۔ وہ اپنا سفر بر عکس سمت میں جاری کیے ہوئے ہے۔ اور جو شخص جتنا زیادہ تیز رفتار ہے اتنا ہی زیادہ تیزی کے ساتھ وہ اپنی منزل سے دور ہوتا جا رہا ہے۔

آدمی کی بنیادی غلطی یہ ہے کہ اس نے دنیا کو اپنا نشانہ بنایا۔ آدمی کے لیے صحیح بات یہ تھی کہ وہ آخرت کو اپنا نشانہ بنائے۔ آدمی کو جاننا چاہیے کہ دنیا صرف بیج بونے کی جگہ ہے، وہ فصل کاٹنے کا مقام نہیں۔ جوآدمی دنیا کو چاہے، اس نے ایسی چیز کو چاہا جو سرے سے ملنے والی نہیں۔ عقل مند وہ ہے جو آخرت کا طالب بنے۔کیوں کہ آخرت ہی حقیقی ہے، اور وہی وہ چیز ہے جس کو کوئی پانے والا موت کے بعد کی زندگی میں اپنے لیے پائے گا۔

زندگی کا سب سے زیادہ سنگین پہلو یہ ہے کہ یہ زندگی کسی کو صرف ایک بار ملتی ہے۔ آدمی کو صرف ایک بار عمل کرنے کا موقع دیا گیا ہے۔ اس کے بعد صرف ابدی انجام ہے، اس کے سوااور کچھ نہیں۔ یہ صورتِ حال تقاضا کرتی ہے کہ آدمی موجودہ دنیا میں اپنی زندگی کے استعمال کے معاملے میں انتہائی حد تک سنجیدہ اور محتاط ہو، وہ اپنی زندگی کا رخ متعین کرنے میں آخری حد تک باہوش انسان بن جائے۔

Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom