سب وشتم

قرآن میں اہل ایمان کو حکم دیا گیا ہے کہ اللہ تعالیٰ کے سوا جن کو یہ لوگ پکارتے ہیں ان کو گالی نہ دو۔ ورنہ یہ لوگ حد سے گزر کر جہالت کی بناپر اللہ کو گالی دیں گے۔ولا تسبوا الذین یدعون من دون الله فيسبوا الله عدواً بغير علم۔(الانعام: ۱۰۹ )

ایک طرف اس قرآنی حکم کو سامنے رکھیے۔ دوسری طرف یہ دیکھیے کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ میں جب اسلام کی دعوت پیش کی تو وہاں کے سرداروں نے آپ پر یہ الزام لگایا کہ وہ ہمارے آباء کو گالی دیتے ہیں اور ہمارے معبودوں کو گالی دیتے ہیں (۔۔۔۔ شتم اٰباءنا وسبّ اٰلھتنا)سيرة ابن ہشام ۳۱۰/۱

کیا قرآن کے اس حکم کے باوجود، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قریش کے اکابر کو اور ان کے بتوں کو گالی دیتے تھے۔ ہرگز نہیں۔ حدیث اور سیرت کے پورے ذخیرےمیں ایسا کوئی کلام آپ کی زبان سے منقول نہیں۔ اصل یہ ہے کہ آپ گالی نہیں دیتے تھے۔ البتہ آپ کی بات کو وہ گالی بتاتے تھے تاکہ آپ کو سب وشتم اور دشنام طرازی کا ذمہ دار ٹھہرا کر آپ کو مطعون کریں۔

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جو کچھ فرماتے تھے وہ إبطالِ باطل تھانہ کہ سب وشتم۔ آپ ان کے جاہلانہ مذہب یا ان کے اکابر کے خلاف دشنام طراز ی نہیں کرتے تھے، بلکہ واضح دلائل سے ان کی تردید کرتے تھے۔ آپ اثباتِ حق اور ابطال ِباطل والا کام انجام دیتے تھے۔ قریش چونکہ آپ کی دلیلوں کے مقابلے میں کوئی دلیل اپنے پاس نہیں پاتے تھے، اس لیے انھوں نے آپ کے بارے میں کہہ دیا کہ آپ سب وشتم کرتے ہیں۔

جب آدمی کے غلط نظریہ کو طاقت ور دلائل سے رد کر دیا جائے، اس کے باوجود وہ اپنے غلط نظریہ کو چھوڑنانہ چاہے تو وہ داعی اورمصلح کے اوپر سب وشتم کا الزام لگا دیتا ہے۔ اس طرح وہ ظاہر کرتا ہے کہ اس نے جو دلیل دی ہے وہ کوئی دلیل نہیں، وہ تو صرف دشنام طرازی ہے اور میں دشنام طرازی کی بنا پر کیسے اپنا موقف بدل دوں –––– جو لوگ مدلل تنقید کو کیچڑ اچھالنا کہیں انھیں سوچنا چاہیے کہ وہ اپنے آپ کو کس کے ساتھ بریکیٹ کر رہے ہیں۔

Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom