اس کا سبب

قرآن میں ارشاد ہوا ہے : (ویلبسكم شيعا فيذيق بعضكم بأس بعض) (یا تم کو گروہوں میں بانٹ دے اور پھر ایک کو دوسرے کی طاقت کا مزہ چکھائے)

اس آیت میں جس صورت حال کا ذکر ہے اس کی نسبت بظاہر خدا کی طرف کی گئی ہے۔ مگر در اصل اس کی نسبت انسان کی طرف ہے۔ یعنی بدلے ہوئے الفاظ میں اس کا مطلب یہ ہے کہ تم مختلف گروہوں میں بٹ کر آپس میں لڑو گے۔ مذکورہ اسلوب صرف اس لیے اختیار کیا گیا ہے کہ دنیا میں جو کچھ ہوتا ہے وہ خدا کے قانون کے تحت ہوتا ہے۔ آیت کا مطلب یہ ہے کہ اگر تم خدا سے بے تعلق ہو جاؤ گے تو تمہارا حال یہ ہو جائے گا کہ تم آپس میں لڑنے لگو گے۔

ساری تاریخ میں ایسا ہوا ہے کہ انسان لڑتا رہا ہے۔ ایک شخص اپنی طاقت کا مزہ دوسرے شخص کو چکھاتا رہا ہے۔ اس کی وجہ کیا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ دنیا کا نظام کچھ اس طرح بنا ہے کہ یہاں ہر ایک یکساں حالت میں نہیں رہتا۔ کوئی کمزور ہوتا ہے اور کوئی طاقت ور۔ اب جو طاقت ور ہوتا ہے اس کے اندر اپنی طاقت کا گھمنڈ آ جاتا ہے۔ اس کو اگر کسی سے شکایت پیدا ہو جائے تو فوراً وہ اپنی طاقت اس کے اوپر آزمانا شروع کر دیتا ہے۔ وہ اپنی طاقت کو اپنی برتری قائم کرنے کے لیے استعمال کرتا ہے۔

 اس صورت حال سے بچانے والی چیز صرف ایک ہے اور وہ یہ کہ آدمی اللہ سے ڈرے۔ اس کو یقین ہو کہ میرے اوپر ایک اور ہستی ہے جو مجھ سے زیادہ طاقت ور ہے۔ اگر میں نے اپنی طاقت کا غلط استعمال کیا تو وہ مجھ کو ضرور اس کی سزا دے گا۔

مسلمانوں میں جب اللہ کا خوف ہو تو ہر آدمی تواضع کی نفسیات میں جی رہا ہوتا ہے۔ تواضع کی نفسیات اس میں رکاوٹ بن جاتی ہے کہ وہ دوسرے سے لڑے، وہ دوسرے کو اپنی طاقت کا مزہ چکھائے۔

 اس کے برعکس جب مسلمانوں میں اللہ کا خوف باقی نہ ر ہے تو وہ سرکشی کی نفسیات میں جینے لگتے ہیں۔ سرکشی کی نفسیات ہر آدمی کو بے لگام بنا دیتی ہے۔ جس شخص کے پاس بھی کوئی طاقت ہو وہ اپنی اس طاقت کو دوسروں کے اوپر استعمال کرنا شروع کر دیتا ہے۔

 خدا کے خوف سے امن کا سماج بنتا ہے، اور خدا سے بے خوفی سے بے امنی کا سماج

Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom