پہلے اور بعد

عرب اسلام سے پہلے کیا تھے اور اسلام کے بعد کیا ہو گئے   ، اس کی ایک مثال یہ ہے کہ انھوں نے خود اپنے ہاتھ سے تراش کر بت بنائے تھے جن کا نام انھوں نے لات اور منات اور عزٰی رکھا تھا۔ اور پھر پتھر کے ان خود ساختہ بتوں پر فخر کرتے تھے ۔ وہ کہا کرتے تھے :

اللَّاتَ وَالْعُزَّى وَمَنَاةَ الثَّالِثَةَ الْأُخْرَى ، تِلْكَ ‌الْغَرَانِيقُ ‌الْعُلَى، وَإِنَّ شَفَاعَتَهُنَّ لتُرْتَجَى

یہ ان کا وہ حال تھا جو اسلام کا فکر ملنے سے پہلے تھا۔ جب انھیں اسلام ملا اور ان کی سوچ بدل گئی تو ان کا حال یہ ہوا کہ ۱۴ ھ میں ربعی بن عامر رضی اللہ عنہ قادسیہ میں ایرانی سپہ سالار رستم کے دربار میں گئے  ۔ رستم اس وقت پورے جاہ و جلال کے ساتھ زریں تخت پر بیٹھا ہوا تھا۔ اس نے ربعی بن عامر کو ایک شاندار کرسی بیٹھنے کے لیے پیش کی ۔ مگر وہ اس کو چھوڑ کر زمیں پر بیٹھ گئے ۔ رستم نے پوچھا کہ تم اس کرسی پر کیوں نہیں بیٹھے ۔ انھوں نے کہا کہ ہم اس قسم کی مزین نشستوں پر بیٹھنا پسند نہیں کرتے (انا لا نستحب القعود على زينتكم هذه ) اس کے بعد رستم نے پوچھا کہ تم اپنے ملک سے نکل کریہاں ہمارے ملک میں کس لیے آئے ہو ، ربعی بن عامر نے جواب دیا :

الله ابتعثنا لنخرج من شاء من عبادة العباد الى عبادة الله ومن ضيق الدنيا الى سعتها ومن جور الاديان الى عدل الاسلام فارسلنا بدينه الى خلقه لندعو هم اليہ (حياة الصحابہ ، الجزء الاول ، صفحہ ۲۲۰)

اللہ نے ہم کو بھیجا ہے تاکہ جو چاہے اس کو ہم بندوں کی عبادت سے نکال کر اللہ کی عبادت کی طرف لائیں۔ اور دنیا کی تنگی سے اس کی وسعت کی طرف اور مذاہب کے ظلم سے اسلام کے عدل کی طرف ۔ پس اللہ نے ہم کو اپنے دین کے ساتھ اپنی خلق کی طرف بھیجا ہے تاکہ ہم لوگوں کو اس کی طرف بلائیں۔

جو لوگ بتوں پر فخر کرتے تھے، انھوں نے خود اپنے ہاتھوں سے بتوں کو توڑ دیا۔ جو لوگ انسانوں کے آگے جھکتے تھے ، وہ انسانوں کو خدا کے آگے جھکانے والے بن گئے ۔ پہلے اگروہ حیوانی سطح پر تھے تو اسلام نے انھیں انسانی سطح پر پہونچا دیا۔

Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom