دونوں یکساں
ایس آر رابنسن (Sugar Ray Robinson) امریکہ کے باکسنگ کے کھلاڑی تھے۔ ان کو سب سے بڑاباکسر (Greatest boxer) کہا جاتا ہے۔ ۱۴ اپریل ۱۹۸۹ کو لاس اینجلیز میں ان کا انتقال ہوگیا۔ بوقت انتقال ان کی عمر ۶۷ سال تھی ۔ اپنے ۲۵ سالہ کیریر میں انھوں نے ۲۰۱مقابلے کیے ۔ ان میں سے ۱۷۴ مقابلوں میں وہ کامیاب رہے ۔
باکسنگ میں رابنسن کا کمال اتنا بڑھا ہوا تھا کہ عالمی چیمپین محمد علی نے بھی ان کی عظمت کا اعتراف کیا۔ محمد علی نے ٹیلیفون پر رائٹر کے نمائندہ کو بتایا کہ رابنسن سب میں زیادہ بڑا فائٹر تھا۔وہ واحد شخص ہے جو کہ مجھ سے بہتر تھا۔ مجھے اس کی محرومی کا احساس رہے گا :
He was the greatest fighter of all time He's the only one who was better than me. I'll miss him.
رابنسن دل کے مریض تھے۔ اپنی زندگی کا آخری سال انھوں نے آرام کرسی (Armchair) پر گزارا ۔ آخر عمر میں بیماری کی وجہ سے ان کی یادداشت ختم ہوگئی تھی۔ چنانچہ اپنی عظمت کے دنوں کو وہ بالکل بھول چکے تھے ۔ وہ اپنے ماضی کو یاد کرنے کے قابل نہیں رہے تھے :
He spent the last years of his life confined to an armchair, his memories of his glory days taken away by Alzheimer's disease. He could no longer remember the past.
یہی موجودہ دنیا میں ہر آدمی کا حال ہے۔ ایک شخص ہر قسم کی جدو جہد اور قربانی کے بعد عظمت کا مقام حاصل کرتا ہے ۔ مگر عظمت کے یہ دن صرف اس کی یادوں میں ہوتے ہیں۔ اگر بڑھاپا، یا بیماری یا حادثہ اس کی یاد کو اس سے چھین لے تو اس کی عظمت کے تمام قصے اس کے لیے غیر موجودہو جائیں گے۔
جو عظمت اتنی بے وقعت ہو اس کی کیا حقیقت ۔ اس کا پانا بھی اتنا ہی بے حقیقت ہے جتنا اس کا نہ پانا۔ یہاں ملنے اور نہ ملنے میں بہت زیادہ فرق نہیں۔