جنت کی زندگی

قرآن میں جنت کی زندگی کے بارے میں مختلف بیانات آئے ہیں۔ ایک آیت کے الفاظ یہ ہیں:إِنَّ أَصْحَابَ الْجَنَّةِ الْیَوْمَ فِی شُغُلٍ فَاکِہُونَ (36:55)۔ یعنی بیشک اہل جنت اس دن اپنے مشغلوں میں خوش ہوں گے۔

Indeed the companions of Paradise, that Day, will be amused in joyful occupation .

جنت میں جو چیزیں اہل جنت کو ملیں گی، ان کے بارے میں قرآن میں آیا ہے کہ وہ موجودہ دنیا کے مشابہ (سورۃ البقرۃ،2:25) ہوں گی۔ یعنی دنیا کی زندگی میں ان کی جوسرگرمیاں تھیں، بظاہر وہی تمام سرگرمیاں جنت میں بھی ہوں گی۔ لیکن جنت کی زندگی ہر قسم کے خوف اور حزن سے پاک ہوگی۔ دنیا میں ہر سرگرمیوں کے ساتھ مشقت اور بورڈم (boredom) شامل رہتا ہے۔ لیکن جنت کی دنیا میں اس قسم کی تمام چیزیں حذف ہوجائیں گی۔ جنت کی زندگی پورے معنی میں شادمانی کی سرگرمیوں (pleasant activities) کی زندگی ہوگی۔

حدیث میں آیا ہے کہ َحُجِبَتِ الجَنَّةُ بِالْمَکَارِہِ (صحیح البخاری، حدیث نمبر6487)۔ یعنی جنت کو ناپسندیدہ چیزوں سے ڈھانپ دیا گیا ہے۔موجودہ دنیا اپنی حقیقت کے اعتبار سے جنت کی مانند ہے۔ لیکن اس کے اوپر انسانی آلودگی (man-made pollution) کا پردہ پڑا ہوا ہے۔ آخرت کی دنیا ہر اعتبار سے انسانی آلودگی سے پاک ہوگی۔ اس لیے جنت کامل معنی میں شغل فاکہہ کی دنیا بن جائے گی۔ یعنی پر مسرت سرگرمیوں (pleasant activities) کی دنیا۔جنت میں وہ تمام سرگرمیاں جاری رہیں گی جو انسانی فطرت کا تقاضا ہیں۔ لیکن موجودہ دنیا میں انسانی آلودگی کی بنا پر یہ سرگرمیاں پُرمسرت سرگرمیاں نہیں بنتیں۔ لیکن جنت کی دنیا میں انسان کی تمام سرگرمیاں جنت کے حالات کی بنا پرپُر مسرت سرگرمیاں بن جائیں گی۔ مثلا دنیا میں بورڈم ہے، مگر جنت میں بورڈم جیسی کوئی چیز موجود نہ ہوگی۔

Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom