ترقی کا سفر
اسلام چھٹی صدی عیسوی کے نصف اول میں عرب میں آیا۔ اس وقت مذہبی جبر (religious persecution)کا زمانہ تھا۔ اس کے برعکس، موجودہ زمانے میں کامل مذہبی آزادی کا دور ہے۔ابتدائی زمانہ میں موجود سبب (age factor) کی بنا پر اسلام کی تاریخ میں کچھ ایسی باتیں شامل ہوگئیں، جو صرف وقتی تھیں، ابدی نہ تھیں۔ آج جو شخص اسلام کی تاریخ کا مطالعہ کرے، اس کے لیے ضروری ہے کہ وہ اس فرق کو سمجھے، اوراس فرق کو ملحوظ رکھتے ہوئے اپنے عمل کی منصوبہ بندی کرے۔
مثلاً آج کسی شخص یا جماعت کو یہ حق نہیں ہے کہ وہ کسی کے اوپر تشدد کرے۔ خواہ وہ شخص اس کے مخالف بول رہا ہویا اس کے موافق۔ آج ہر شخص کو کامل آزادی ہے کہ وہ اپنے نقطۂ نظر کا اظہار کرے۔ آزادیٔ اظہار رائے (freedom of expression) آج کا ایک ناقابل تنسیخ حق ہے۔ یہ حق ہر شخص کو کسی پیشگی معاہدے کے بغیر حاصل ہے۔ یہ حق بلاشبہ دور جدید کی بہت بڑی نعمت ہے۔ کسی صاحب مشن کے لیے یہ ایک ایسی نعمت ہے، جو تاریخ میں پہلی بار حاصل ہوئی ہے۔ البتہ اس کی ایک شرط (condition) ہے۔ وہ یہ کہ آپ کامل طور پر پرامن انداز میں اپنا کام کریں۔ کسی دوسرے کے اوپر ہرگز کسی بھی قسم کا تشد د نہ کریں، نہ لفظی اور نہ عملی۔
اس سے بحث نہیں کہ دوسرا شخص اپنے خیالات کے اظہار کے لیے کون سی زبان استعمال کرتا ہے۔ زبان یا الفاظ کے استعمال کے لیے ہر شخص کو کامل آزادی حاصل ہے۔ مشہور امریکن مقولے کے مطابق،اس کی یہ آزادی صرف اس وقت ختم ہوتی ہے، جب کہ وہ آپ کی’’ناکـ ‘‘کو ٹچ کرے:
Your freedom ends where my nose begins
یہ آزادی اہل مشن کے لیے بلاشبہ ایک عظیم نعمت ہے۔بشرطیکہ وہ ا س کی شرط کو پورا کرتے ہوئے اس کا استعمال کرے۔