وقت کی اہمیت

قرآن میں نماز کا حکم ان الفاظ میں آیا ہے: إِنَّ الصَّلَاةَ كَانَتْ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ كِتَابًا مَوْقُوتًا (4:103)۔ یعنی   بیشک نماز مومنوں پر فرض ہے وقت کی پابندی کے ساتھ :

Verily, the prayer is enjoined on the believers at fixed hours

اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ پانچ وقت کی نماز تو اوقات کی پابندی کے ساتھ انجام دینا ہے، لیکن دوسرے کاموں میں اوقات کی پابندی ضروری نہیں۔ اس آیت کامطلب یہ ہے کہ مسلمان وہ ہے ، جس کی زندگی میں وقت کی پابندی ایک جزءِ حیات کے طور پر شامل ہوجائے،وہ ہر کام کو وقت کی پابندی کے ساتھ انجام دینے لگے، اور اسی اصول عام کے مطابق، نماز بھی وقت کے پورے اہتمام کے ساتھ وہ ادا کرے۔

وقت کی پابندی کوئی سادہ بات نہیں۔ وقت کی پابندی کا تعلق زندگی کے نظم و ضبط سے ہے۔ ذمے دار انسان کو چاہیے کہ وہ اپنے ہر کام کو نظم و ضبط کے ساتھ انجام دے۔ وقت کی پابندی کا مطلب صرف اپنے اوقات کو منظم انداز میں انجام دینا نہیں ہے، بلکہ اس کا ایک اجتماعی پہلو بھی ہے۔ کیوں کہ آدمی سماجی حیوان (social animal) ہے۔ ایک آدمی جب اپنا کام منظم انداز میں انجام دیتا ہے، تو وہ دوسروں کے ساتھ یہ تعاون کرتا ہے کہ وہ بھی کسی رکاوٹ کے بغیر اپنے کام کو منظم انداز میں انجام دے۔

وقت کی پابندی کا گہرا تعلق دوسرے انسانوں کے ساتھ خیرخواہی سے ہے۔ وقت کی پابندی ذمے دار انسان کی علامت ہے۔ ذمے دار انسان اس کا تحمل نہیں کرسکتا کہ وہ وقت کے معاملے میں فرض شناس نہ ہو۔حقیقت یہ ہے کہ جب آپ وقت ضائع کرتے ہیں تو یہ سادہ بات نہیں ہے، بلکہ وہ ایک ڈبل غلطی کا ارتکاب ہوتا ہے، یعنی وہ اپنے وقت کے ساتھ ساتھ دوسروں کے وقت کو ضائع (swallow) کرنا بھی ہوتا ہے۔ وقت کی اہمیت اتنی زیادہ ہے کہ اس کو گھٹا کر بیان کرنا ممکن نہیں۔        

Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom