فہرستِ آرزو
کلیری سمپسن (Cleary Simpson) امریکہ کی ایک اعلی تعلیم یافتہ خاتون ہیں۔ تعلیم کی تکمیل کے بعد وہ مختلف قسم کے وقتی جاب کرتی رہیں۔ یہاں تک کہ ان کی تمناؤں کے مطابق، ان کو امریکہ کے ٹائم میگزین میں اپنی پسند کا کام مل گیا۔ اس وقت وہ ٹائم کے نیویارک کے دفتر میں ڈائرکٹر(Advertising Sales Director) ہیں۔
ٹائم کے شمارہ ۵ اگست ۱۹۹۱ (صفحہ ۴) میں مذکورہ خاتون کا ہنستا ہوا پر ابتہاج فوٹو چھپا ہے۔ وہ اس عہدہ کے ملنے پر انتہائی خوش ہیں۔ تصویر کے نیچے ان کا پر مسرت تأثر ان لفظوں میں درج ہے––––– ٹائم کے لیے کام کرنا ہمیشہ سے میری فہرست آرزو پر تھا :
Working for Time was always on my wish list.
ہر آدمی کسی چیز کو سب سے بڑی چیز سمجھتا ہے۔ وہ اس کی تمنا میں جیتا ہے۔ وہ اس کا خواب دیکھتا ہے۔ اس کے صبح وشام اس کی یادوں میں گزرتے ہیں۔ وہ اس انتظار میں رہتا ہے کہ کب وہ دن آئے جب کہ وہ اپنی اس محبوب چیز کو پالے۔ یہ چیز اس کی فہرستِ آرزو میں سب سے زیادہ اہمیت کے ساتھ درج ہوتی ہے۔ موجودہ دنیا میں کوئی بھی ایسا آدمی نہیں جس کے لیے کوئی نہ کوئی چیز اس طرح مرکزِ تمنا بنی ہوئی نہ ہو۔
مؤمن وہ ہے جس نے جنت کو اپنی فہرست آرزو (وش لسٹ) میں لکھ رکھا ہو۔ ابدی اور معیاری نعمتوں کی وہ دنیا جہاں وہ اپنے رب کو دیکھے گا۔ جہاں سچے انسانوں سے اس کی ملاقات ہوگی۔ جہاں وہ خدا کی رحمتوں کے سایہ میں زندگی گزارے گا۔ وہ دنیا جولغو اور تاثیم سے پاک ہوگی۔ جہاں صخب اور نصب کو ختم کر دیا جائے گا۔ جس کا ماحول چاروں طرف حمد اور سلامتی سے بھرا ہوا ہو گا۔ جہاں خوف اور حزن کو حذف کیا جا چکا ہو گا۔ جہاں ایسی آزادی ہو گی جس پر کوئی قید نہیں۔ جہاں ایسی لذتیں ہوں گی جن کے ساتھ محدودیت شامل نہیں۔
جب کسی شخص پر زندگی کی حقیقت کھلتی ہے تو وہ یہ بھی جان لیتا ہے کہ اس کے لیے سب سے بڑی چیزجنت ہے۔ وہ جنت کا حریص بن جاتا ہے۔ اور جنت اسی کے لیے ہے جو حرص کے درجہ میں جنت کا طلب گار بن گیا ہو۔