ایک اور آواز

جب ایک انسان بول رہا ہو اور آپ اس کی بات سن رہے ہوں تو یہ کوئی سادہ واقعہ نہیں ہوتا۔ یہ ایک انتہائی انوکھا واقعہ ہوتا ہے جو ہماری زمین پر پیش آتا ہے۔ ایک شخص کا بولنا اور دوسرے شخص کا سننا اپنے اندر اتنی زیادہ نشا نیاں رکھتا ہے کہ آدمی اگر اس پر سوچے تو وہ حیرت کے سمندرمیں غرق ہو جائے۔

 ایسا عجیب واقعہ کیوں ہوتا ہے۔ یہ اس لیے ہوتا ہے تاکہ انسان ایک عظیم تر حقیقت کو محسوس کر سکے۔ وہ انسانی کلام کے ذریعہ خدائی کلام کو اپنے تصور میں لائے۔

جس طرح ایک انسان بولتا ہے اور آپ سنتے ہیں۔ اسی طرح خدا بھی بول رہا ہے۔ وہ بھی انسانوں سے ہم کلام ہے۔ جو شخص انسان کی بات سنے مگر وہ خدا کی بات نہ سنے وہ بہرا ہے۔ آدمی کو کان اس لیے دیے گئے تھے کہ وہ خدا کی بات سننے والا بنے۔ مگر اس کا حال یہ ہوا کہ انسانوں کی بات اس کو سنائی دی، مگر خدا کی بات اس کو سنائی نہ دی۔ ایسا شخص یقیناً  بہرا ہے، اس کے بہرے ہونے میں کوئی شک نہیں۔ خواہ بظاہر وہ کان والا کیوں نہ دکھائی دیتا ہو۔

انسان کی ہر چیز خدا کے لیے ہے۔ اس کو کان اس لیے دیے گئے تھے کہ وہ خدا کی بات سنے۔ کان کے اندر دوسری آوازوں کو سننے کی صلاحیت صرف اس لیے دی گئی تھی کہ اس کو قریبی تجربہ سے معلوم ہو جائے کہ وہ "سننے" کی صلاحیت رکھتا ہے۔ مگر جو چیز صرف ابتدائی تجربہ کے لیے تھی۔ اسی کو اس نے آخری تجربہ سمجھ لیا۔ وہ راستہ میں اٹک کر رہ گیا، وہ اصل منزل تک نہیں پہونچا۔

انسان کی بات کو سننا اور خدا کی بات کو نہ سُننا ایسا ہی ہے جیسے کوئی شخص پھل کا چھلکا کھائے اور اس کا مغز پھینک دے۔ وہ دئے کی روشنی کو روشنی سمجھے، مگر سورج کی روشنی کا روشنی ہونااس کے لیے لا معلوم بنار ہے۔

 ایسا آدمی بلاشبہ اندھا ہے، خواہ اس کے سر پر دو آنکھیں موجود ہوں۔ خواہ دنیا کے رجسٹر میں اس کا نام دیکھنے والوں کی فہرست میں لکھا ہوا ہو۔

Magazine :
Share icon

Subscribe

CPS shares spiritual wisdom to connect people to their Creator to learn the art of life management and rationally find answers to questions pertaining to life and its purpose. Subscribe to our newsletters.

Stay informed - subscribe to our newsletter.
The subscriber's email address.

leafDaily Dose of Wisdom