ایک نصیحت
بنجمین فرینکلن (Benjamin Franklin) ایک امریکی مفکر تھا۔ وہ ۱۷۰۶ میں پیدا ہوا، اور ۱۷۹۰ میں اس کی وفات ہوئی۔ اس کا ایک قول ہے کہ–––– نکاح سے پہلے اپنی آنکھیں خوب کھلی رکھو، مگر نکاح کے بعد اپنی آدھی آنکھ بند کر لو :
Keep your eyes wide open before marriage, half shut afterwards.
یعنی نکاح کرنے سے پہلے اپنے جوڑے کے بارے میں پوری معلومات حاصل کرو۔ مگر جب نکاح ہو جائے تو اجمال پر اکتفاء کرو۔ اسی بات کو کسی نے سادہ طور پر ان لفظوں میں کہا کہ نکاح سے پہلے جانچو، اور نکاح کے بعد نبھاؤ۔
کوئی مرد یا عورت پر فکٹ نہیں۔ کوئی بھی کامل یا معیاری نہیں۔ اس لیے رشتہ سے پہلےتحقیق تو ضرور کرنا چاہیے۔ مگر رشتہ کے بعد یہ کرنا چاہیے کہ اپنے رفیقِ حیات کی خوبیوں کو دیکھا جائے،اور کمیوں سے صرف ِنظر کر لیا جائے۔
معیار کا حصول موجودہ دنیا میں ممکن نہیں۔ مزید یہ کہ یہ بھی ضروری نہیں کہ جس چیز کو ایک فریق معیاری سمجھے وہ دو سرے فریق کے نزدیک بھی معیاری ہو۔ اس بنا پر خواہ کوئی کتناہی زیادہ صحیح ہو وہ دوسرے کو آخری حد تک مطمئن نہیں کر سکے گا، دونوں فریق کو ایک دوسرے کے اندر کچھ نہ کچھ کو تا ہیاں نظر آئیں گی۔
اب ایک شکل یہ ہے کہ دوسرے فریق کی کوتاہی سے لڑکر اس سے علاحدگی اختیار کرلی جائے، مگر مشکل یہ ہے کہ ایک تعلق کی علاحدگی کے بعد دوسرا تعلق جو قائم کیا جائے گا۔ اس میں بھی جلد ہی وہی یا کوئی دوسری خامی ظاہر ہو جائے گی، اور اگر دوسرے رشتہ کو ختم کر کے تیسر ایا چوتھا کیا جائے تو اس میں بھی۔ ایسی حالت میں موافقت کا طریقہ اختیار کرنا چاہیے۔ ہر مرد یا عورت میں خوبی بھی ہوتی ہے اور کو تاہی بھی۔ ضرورت ہے کہ خوبی کو دیکھا جائے اور کوتاہی کو برداشت کیا جائے۔ عملی طور پر یہی ایک ممکن طریقہ ہے۔ اس کے سوا اور کوئی طریقہ اس دنیا میں قابلِ عمل نہیں۔